Book Name:Siddiq e Akbar رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ Ki Naseehatain
وضاحت: حضرت صِدِّیقِ اکبر رَضِیَ اللہ عنہ کا مرتبہ اتنا بلند ہے کہ ہماری زبانیں ان کا مقام و مرتبہ بیان کرنے سے عاجز ہیں اور آپ رَضِیَ اللہ عنہ کا مقام و مرتبہ بیان بھی کیسے ہو کہ کہ محبوبِ خُدا، مُحَمَّدِ مصطفےٰ صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم حضرت صِدِّیقِ اکبر کے یارِ غار ہیں۔ اَہْلِ تقویٰ (نیک مسلمان) آپ کی عزّت و تعظیم کیوں نہ کریں کہ اللہ پاک نے قرآنِ کریم میں آپ کو اَتْقٰی (یعنی اُمّت میں سب سے بڑا متقی) فرما کر آپ کی عزّت بڑھائی ہے۔جو صِدِّیق اکبر رَضِیَ اللہ عنہ کے دَرْ کا غلام ہو وہ اللہ پاک کا فضل ورحمت پاتا ہے اور میں ربِ کریم کے فضل سے صِدِّیق اکبر رَضِیَ اللہ عنہ کا منگتا ہوں۔
شانِ صِدِّیقی میں دو آیاتِ کریمہ
پیارے اسلامی بھائیو! آج حضرت صِدِّیقِ اکبر رَضِیَ اللہ عنہ کا ذِکْرِ خیر کرنے سننے کی ہم سعادت حاصِل کریں گے۔ آج کا موضوع تَو ہے:صِدِّیقِ اکبر رَضِیَ اللہ عنہ کی نصیحتیں۔ یعنی حضرت ابوبکر صِدِّیق رَضِیَ اللہ عنہ نے مختلف مَوَاقع پر جو نصیحتیں فرمائیں، آج ہم وہ نصیحتیں سنیں گے۔ لیکن آئیے! پہلے آپ کی شان میں اُترنے والی 2آیات سُنتے ہیں:
(1): اللہ پاک نے فرمایا:
وَ سَیُجَنَّبُهَا الْاَتْقَىۙ(۱۷) الَّذِیْ یُؤْتِیْ مَالَهٗ یَتَزَكّٰىۚ(۱۸)(پارہ:30،سورۂ وَاللَّیْل:17-18)
تَرْجمۂ کَنْزُالعِرْفان: اور عنقریب سب سے بڑے پرہیزگار کو اس آگ سے دور رکھا جائے گا۔ جو اپنا مال دیتا ہے تاکہ اسے پاکیزگی ملے۔
چھٹی صدی ہجری (یعنی آج سے تقریباً 9 سو سال پہلے) کے بہت بڑے مُحَدِّث، عَلّامہ حُسَیْن بن مَسْعُود یعنی امام بَغْوِی رَحمۃُ اللہ عَلَیْہ اس آیت کے تحت فرماتے ہیں: تمام مُفَسِّرِین کا