Siddiq e Akbar رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ Ki Naseehatain

Book Name:Siddiq e Akbar رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ Ki Naseehatain

گستاخ کو کُتیا نے کاٹ لیا

صحابئ رسول حضرت انس بن مالِک  رَضِیَ اللہ عنہ  فرماتے ہیں: ایک مرتبہ محفلِ نُور سجی ہوئی تھی، رسولِ ذیشان، مکی مدنی سلطان  صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم  تشریف فرما تھے، صحابۂ کرام  رَضِیَ اللہ عنہم  بھی حاضِر تھے، اتنے میں ایک شخص حاضِر ہوا، اُس کی ٹانگ سے خُون بہہ رہا تھا۔ نبیوں کے نبی، رسولِ ہاشمی  صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم  نے پوچھا: کیا ہوا ہے؟ عرض کیا: حُضُور! فُلاں جگہ ایک کُتْیا تھی، اُس نے کاٹ لیا ہے۔ آپ  صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم  نے اُسے تَسَلّی دی اور فرمایا: بیٹھ جاؤ! وہ شخص بیٹھ گیا۔

تھوڑی ہی دیر گزری تھی کہ ایک اور شخص حاضِر ہوا، اُس کی ٹانگ سے بھی خُون بہہ رہا تھا۔ پوچھا: تمہیں کیا ہوا؟ اس نے بھی وہی جواب دیا، کہا: فُلاں جگہ کُتْیا تھی، اُس نے کاٹ لیا ہے۔ اب کی بار پیارے مَحْبُوب  صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم  نے صحابہ سے فرمایا: آؤ!اُس کُتْیا کو سزا دیتے ہیں۔ یہ کہہ کر آپ  صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم  اُس جانِب چل پڑے، صحابۂ کرام  رَضِیَ اللہ عنہم  بھی سا تھ ہو لیے۔

حضرت انس  رَضِیَ اللہ عنہ  فرماتے ہیں: بعض صحابۂ کرام  رَضِیَ اللہ عنہم  نے تلواریں بھی نکال لیں۔ آپ  صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم  وہاں پہنچے، اُس کُتْیا کو پکڑ کر آپ کے حُضُور پیش کیا گیا، اُس کُتْیا نے جب چہرۂ پُر نُور پر جلال دیکھا تو فورًا ہی قدموں پر گِر گئی اور انسانی زبان میں بول کر کہنے لگی: یارسولَ اللہ  صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم  ! مجھے سزا مت دیجیے! میں ایک جِنّ ہوں، مجھے یہ حکم دیا گیا ہے کہ جو بھی ابوبکر و عمر کے خِلاف باتیں کرتا ہے، اُسے کاٹ لُوں۔ یہ دونوں چونکہ ابوبکر و عمر  رَضِیَ اللہ عنہما کے خِلاف بولتے تھے، اِس لیے میں نے اِنہیں کاٹا ہے۔