Siddiq e Akbar رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ Ki Naseehatain

Book Name:Siddiq e Akbar رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ Ki Naseehatain

خُود پسندی میں مُبتَلا ہو، یہ سمجھ بیٹھے کہ یہ میرا ذاتی کمال ہے۔ نعمت دینے والے کو بُھول جائے۔ اگر نعمت کو ذاتی کمال نہ سمجھے بلکہ اللہ پاک کی عنایت سمجھ کر اِس پر خُوش ہو تو یہ گُنَاہ نہیں ہے۔([1])

خُود پسندی شیطان کا ہتھیار ہے

پیارے اسلامی بھائیو! ملی ہوئی نعمتوں میں کھو جانا، خُود پسندی میں مُبتَلا ہو جانا، بالخصوص دُنیاوی زیب و زینت پر اِتْرا نا شیطان کے ہتھیاروں میں سے سخت تَرِین ہتھیار ہے۔ حضرت عبد الرحمٰن بن زِیَاد  رَحمۃُ اللہ عَلَیْہ  فرماتے ہیں: ایک مرتبہ حضرت موسیٰ  عَلَیْہ ِالسَّلام  تشریف فرما تھے، سامنے سے ایک شخص آتا ہوا دِکھائی دیا، اُس نے سَر پر رنگ برنگی ٹوپی (Colorful Hat)پہن رکھی تھی، جب وہ قریب آیا تو اس نے وہ ٹوپی اُتار دی، حضرت موسیٰ  عَلَیْہ ِالسَّلام  نے پوچھا: تم کون ہو؟ وہ بولا: میں ابلیس ہوں۔ فرمایا: یہ ٹوپی جو تُو نے پہن رکھی تھی، یہ کیا ہے؟ بولا: یہ میرے وہ جال ہیں جو میں اَوْلادِ آدم پر ڈالتا ہوں۔ حضرت موسیٰ  عَلَیْہ ِالسَّلام  نے پوچھا: یہ بتاؤ! وہ کونسی بُرائی ہے کہ جب آدمی وہ بُرائی کر لے تو تُو اس پر قابُو پا لیتاہے۔ شیطان بولا: جب آدمی خُودپسندی میں مُبتَلا ہو( یعنی خُود پر اِترا جائے ) اور اپنے گُنَاہوں کو بُھول جائے، تب میں اُس پر غلبہ پا لیتا ہوں۔ ([2])

اللہ! اللہ! پیارے اسلامی بھائیو! مَعْلُوم ہوا؛ جو خُود پسندی میں مُبتَلا ہو جاتا ہے، جو اپنے گُنَاہوں کو بھول جاتا ہے، وہ شیطان کے چُنگل میں پھنس جاتا ہے۔ ہمیں چاہیے کہ اِن دونوں بُرائیوں سے ہمیشہ ہی بچتے رہا کریں۔


 

 



[1]... احیاء العلوم، کتاب ذم الکبر والعجب، بیان حقیقۃ العجب، جلد:3، صفحہ:454۔

[2]... تنبیہ الغافلین،باب عداوۃ الشیطان و معرفۃ مکایدہ، صفحہ:346۔