Book Name:Siddiq e Akbar رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ Ki Naseehatain
حضرت صِدِّیقِ اکبر رَضِیَ اللہ عنہ کی مزید نصیحتیں سنیے! آپ فرماتے ہیں: جو اس بات کو پسند کرتا ہو کہ رَبِّ کریم روزِ قیامت اُسے جہنّم سے پناہ عطا فرمائے، پس وہ مسلمانوں پر رحیم اور نرم دِل ہو جائے۔ ([1])
سُبْحٰنَ اللہ!پیارے اسلامی بھائیو! معلوم ہوا؛ رحمدِلی(Compassion)، مسلمانوں کے ساتھ نرم دِل ہونا، جہنّم سے بچانے والا نیک عمل ہے۔ ہم سب کو چاہیے کہ نَرْم دِل ہو جائیں۔ آج کل یہ بھی بہت مسئلہ ہے، دِل بہت سخت ہوئے جاتے ہیں۔ نرمی دَم توڑتی جا رہی ہے۔ ذرا خِلافِ مزاج بات ہو جائے سہی، بس غصے سے لال پیلے ہو جاتے ہیں۔ اللہ پاک ہمارے حال پر رحم فرمائے، رحمدِل ہونا مسلمان ہونے کا تقاضا ہے، کامِل اِیْمان والا وہی ہے جو رحمدِل ہوتا ہے۔
رحم دِلی کے مُتَعَلِّق اَحَادِیثِ کریمہ
(1):بخاری شریف کی حدیث پاک ہے، پیارے نبی،رسولِ ہاشمی صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم نے فرمایا: لَا يَرْحَمُ اللَّهُ مَنْ لاَ يَرْحَمُ النَّاسَ جو لوگوں پر رحم نہیں کرتا اللہ پاک اُس پر رحم نہیں فرماتا۔([2]) (2):ایک حدیث پاک میں فرمایا:الرَّاحِمُونَ يَرْحَمُهمُ الرَّحْمٰن جو رحم کرنے والے ہیں، اللہ رحمٰن اُن پر رحم فرماتا ہے۔([3]) (3):رحمتِ عالَم، نورِ مُجَسَّمْ صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم نے فرمایا: لَا تُنْزَعُ الرَّحْمَۃُ اِلّا مِنْ شَقِیٍّ یعنی رحمت نہیں نکالی جاتی مگر بدبخت (کے دِل) سے۔ ([4])