Siddiq e Akbar رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ Ki Naseehatain

Book Name:Siddiq e Akbar رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ Ki Naseehatain

بڑھیا کی خبرگیری

روایت ہے: مدینۂ پاک کے نَوَاحِی علاقے (Surrounding Areas)میں ایک نابینا بڑھیا رہتی تھی۔ ایک مرتبہ حضرت عمر فاروقِ اعظم  رَضِیَ اللہ عنہ  بڑھیا کے گھر پر پہنچے تاکہ اُس کے کچھ کام کر دیں، وہاں پہنچ کر دیکھا ؛ جھاڑو دی جا چکی ہے، پانی کا گھڑا بھرا رکھا ہے، سب کام ہو چکے ہیں۔ بڑے حیران ہوئے کہ یہ کام کون کر گیا؟

اگلے دِن آپ صبح سویرے وہاں پہنچے تاکہ دیکھیں کہ بڑھیا کے کام کون کرتا ہے۔ ایک جگہ چُھپ کر بیٹھ گئے، کچھ ہی دیر بعد بڑھیا کے گھر سے ایک شخص نکلا، حضرت عمر فاروقِ اعظم  رَضِیَ اللہ عنہ   نے بغور دیکھا تو وہ کوئی اور نہیں بلکہ وقت کے خلیفہ حضرت ابوبکر صِدِّیق  رَضِیَ اللہ عنہ  تھے۔ ([1])

اللہ اکبر! پیارے اسلامی بھائیو! حضرت صِدِّیقِ  اکبر  رَضِیَ اللہ عنہ  کی شان دیکھیے! لوگوں کے ساتھ آپ کا لگاؤ دیکھیے! رحمدِلی، شفقت اور عاجزی دیکھیے! وقت کے خلیفہ ہیں، ہزاروں مصروفیات ہیں، اِس کے باوُجُود آپ شہر سے باہر رہنے والی بڑھیا کی دیکھ بھال میں مَصْرُوف ہیں۔

اِس میں ہمارے لیے دَرْس ہے، ہمیں چاہیے کہ ہم بھی دوسروں کے کام آیا کریں۔ اِس کی برکت سے ہمارے بگڑے کام سنور جائیں گے۔ حدیثِ پاک میں ہے: آدمی جب تک اپنے مسلمان بھائی کے کام میں لگا رہتا ہے، رَبِّ کریم اُس کی بگڑیاں بناتا رہتا ہے۔([2])


 

 



[1]...  تاریخ دمشق، جلد:30، صفحہ:322۔

[2]... ابو داود، کتاب الادب، باب المواخاۃ، صفحہ:767، حدیث:4893 ملتقطاً۔