Book Name:Siddiq e Akbar رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ Ki Naseehatain
سبب جب بندے کے دِل میں خُود پسندی آتی ہے تو اللہ پاک اُس سے ناراض ہوتا ہے، یہاں تک کہ اس دُنیاوی زینت کو خُود سے دُور کر دے۔ فرماتی ہیں: یہ سننا تھا کہ میں نے وہ نیا لباس اُتار کر دوسرا پہن لیا۔ ([1])
اللہ اکبر! پیارے اسلامی بھائیو! کیسی نصیحت کی بات ہے، ہمارے ہاں تو بہت عام دستور ہے جب نیا لباس پہنتے ہیں تو خُود کو دیکھتے ہیں، آئینے کے سامنے ٹھہر جاتے ہیں، بار بار دیکھتے ہیں کہ میں کیسا لگ رہا ہوں، دوسروں سے رائے بھی لی جاتی ہے بلکہ نیا لباس پہنیں، کوئی ہمیں دیکھ کر ہماری تعریف نہ کرے تو ہمیں بُرا بھی لگتا ہے۔
یقیناً یُوں خُود کو نئے لباس میں پسند کرنا، اگرچہ گُنَاہ بھری خُود پسندی نہیں ہے، البتہ! حضرت صِدِّیقِ اکبر رَضِیَ اللہ عنہ کی نصیحت بہت سبق آموز (Morally instructive)ہے، آپ فرما رہے ہیں: جب بندہ یُوں دُنیاوی زینت کے سبب خُود پسندی میں مُبتَلا ہوتا ہے، رَبِّ کریم اُس سے نگاہِ رحمت ہٹا لیتا ہے۔
اللہ پاک ہمارے حال پر رحم فرمائے۔ نصیحتِ صِدِّیقِ اکبر رَضِیَ اللہ عنہ کو قبول کیجیے! عُجب یعنی خُود پسندی سے بچنے کی نیّت کر لیجیے!
پیارے اسلامی بھائیو! اپنے کمال(مثلاً عِلْم یا عمل یا مال)کی اپنی طرف نسبت کرنااور اِس بات کا خوف نہ ہونا کہ یہ چِھن جائے گا۔ اِسے عُجب (Self-Admirationیعنی خُود پسندی ) کہتے ہیں۔
گُنَاہ بھری خُود پسندی یہ ہے کہ آدمی نعمت کو اپنا کمال سمجھ لے، مثلاً اپنا حُسْن دیکھ کر