Siddiq e Akbar رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ Ki Naseehatain

Book Name:Siddiq e Akbar رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ Ki Naseehatain

خُود کو پاک مت بتاؤ!

اللہ پاک قرآنِ کریم میں فرماتا ہے:

فَلَا تُزَكُّوْۤا اَنْفُسَكُمْؕ-هُوَ اَعْلَمُ بِمَنِ اتَّقٰى۠(۳۲) (پارہ:27، سورۂ نجم:32)

تَرْجمۂ کَنْزُالعِرْفان: تو تم خود اپنی جانوں کی پاکیزگی بیان نہ کرو وہ خوب جانتا ہے اسے جو پرہیزگار ہوا۔

اِس آیتِ کریمہ کے تَحْت مشہور مُفَسِّر ِقرآن مفتی احمد یار خان نعیمی رحمۃُ اللہ علیہ فرماتے ہیں: یہ آیت اُن لوگوں کے مُتعلِّق نازِل ہوئی جو اپنی نیکیوں پر فخر کرتے تھے اور فخریہ کہتے تھے کہ ہماری نَمازیں ایسی ہیں! ہمارے روزے ایسے! ہم ایسے! اُس (یعنی اللہ پاک) ہی کا جاننا کافی ہے تم اپنے تَقویٰ طہارت کا لوگوں میں کیوں اعلان کرتے ہو! لُطْف تو جب ہے کہ بندہ کہے:میں گنہگار ہوں ربّ کہے:یہ پرہیز گار ہے! جیسے ابوبکر صِدِّیق (  رَضِیَ اللہ عنہ  ([1])

مٹی پر کیا فخر...؟

پیارے اسلامی بھائیو! ہم مٹی کے انسان ہیں، بعض دفعہ ہم اپنی اوقات بُھول جاتے ہیں *اپنا لباس دیکھ کر*اپنی شکل و صُورت دیکھ کر *مال و دولت کے سبب *عہدے اور منصب کے سبب خُود پسندی میں مبتلا ہو جاتے ہیں۔ بعض دفعہ تو فخر میں ایسا حدْ سے بڑھتے ہیں کہ دوسروں کو حقیر سمجھنے لگ جاتے ہیں۔ یُوں تکبر جیسے کبیرہ گُنَاہ کا شِکار ہو جاتے ہیں۔ یہ بہت ہی نقصان دِہ بات ہے۔

روایت ہے: ایک مرتبہ حضرت ابوبکر صِدِّیق  رَضِیَ اللہ عنہ  نے خطبہ دیتے ہوئے


 

 



[1]...تفسیر نور العرفان، پارہ:27، سورۂ نجم، زیرِ آیت:32، صفحہ:841۔