Siddiq e Akbar رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ Ki Naseehatain

Book Name:Siddiq e Akbar رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ Ki Naseehatain

رسولِ اکرم، نورِ مُجَسَّم  صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم  نے کُتْیا کی بات سُنی تو اُن دونوں کی طرف مُتَوَجّہ ہوئے، فرمایا: تم نے سُن لیا جو یہ کہتی ہے؟ اب انہوں نے ہاتھ جوڑ لیے، عرض کیا: جی ہاں! یا رسولَ اللہ  صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم  ! ہم نے سُن لیا، ہم توبہ کرتے ہیں، آیندہ کبھی شَيْخَيْنِ كَرِيمَيْنِ(یعنی حضرت ابوبکر و عمر  رَضِیَ اللہ عنہما)کے خِلاف زبان نہیں کھولیں گے۔ ([1])

عَدُو اُن کا رہے خَوار و ذَلیل و خَسْتَہ و اَبْتَر

مُحِبّ ہو یا الٰہی! شادماں صِدِّیق اکبر کا

نہ جائے حشر تک دل سے مِرے اُلْفَت مِرے اللہ

عطا کر مجھ کو عشقِ جاوداں صِدِّیق اکبر کا

بغضِ صِدِّیق کا وبال

پیارے اسلامی بھائیو! کیسی عبرت کی بات ہے، آج کل بیباکی پھیل رہی ہے، لوگ بولتے ہوئے کچھ بھی سوچتے نہیں ہیں، بدتمیزی کا ایک طُوفان بَرْپا ہے، اللہ پاک ہمیں معاف فرمائے، بعض بدبخت لوگ صحابۂ کرام  رَضِیَ اللہ عنہم  اور اولیائے کرام کے مُتَعَلِّق ایسی گندی زبان(Foul language) بھی استعمال کر جاتے ہیں کہ اِیْمان والا سُنے تو کانوں کو ہاتھ لگا جائے۔ سوشل میڈیا (Social Media)نے تو بہت ہی تباہی مچا رکھی ہے، لوگ ویوز (Views)کے چکّر میں ایسی ایسی باتیں بھی بولتے ہیں کہ سُنی نہیں جاتیں۔ پِھر اِن کو دیکھنے، سننے والے بھی ان کی بولی بولنا شروع کر دیتے ہیں۔ اللہ پاک ہمیں محفوظ فرمائے۔ ایسے بےادبوں سے ہمیشہ دُور رکھے! یاد رکھیے! محبّتِ صحابہ جانِ ایمان ہے اور بغضِ صحابہ جہنّم کا


 

 



[1]...عمدۃ التحقیق فی بشائر آل الصدیق، صفحہ:68۔