Siddiq e Akbar رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ Ki Naseehatain

Book Name:Siddiq e Akbar رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ Ki Naseehatain

پیغام ہے۔ بالخصوص حضرت ابوبکر صِدِّیق  رَضِیَ اللہ عنہ  کا تو انتہائی اَدَب کرنا چاہیے۔ حدیثِ پاک میں ہے، رسولِ اکرم، نورِ مُجَسَّم  صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم  نے  حضرت ابوبکر صِدِّیق   رَضِیَ اللہ عنہ  سے  فرمایا: اُس ذات کی قسم جس نے مجھے سچّا نبی بنا کر بھیجا! تم سے بغض و حسد رکھنے والا چاہے 70 نبیوں کی نیکیوں کے برابر نیکیاں لے آئے، ہر گز جنّت میں نہیں جائے گا۔([1])

تُو ہے آزاد سَقر سے تیرے بندے آزاد ہے یہ سالِکؔ بھی ترا بندۂ بےزَر صِدِّیق!([2])

وضاحت: اے پیارے صِدِّیق! اے یارِ غارِ مصطفےٰ  صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم ! آپ جہنّم سے آزاد ہیں، آپ کے غُلام، آپ کے چاہنے والے بھی آپ کے صِدِّقے اِنْ شَآءَ اللہ الْکَرِیْم! جہنّم سے آزادی پائیں گے اور الحمد للہ! یہ سالِکؔ (یعنی مفتی احمد یار خان نعیمی  رَحمۃُ اللہ عَلَیْہ ) بھی آپ کا بندۂ بے زَر(یعنی دنیا وی مال و دولت کا لالچی نہیں بلکہ سچا غلام) ہے ۔

اللہ اکبر! کیسی عبرت کی بات ہے...!! صِرْف ایک نبی  عَلَیْہِ السَّلام  کی نیکیوں کے برابر بھی نیکیاں کسی کی نہیں ہو سکتیں تو 70 نبیوں کی نیکیوں کے برابر نیکیاں کیسے ہو سکتی ہیں، نبی آخر نبی ہیں، اُن کے برابر نیک اَعْمال بھلا کون کر سکے گا، ہم جیسے گنہگار تو دُور کی بات بڑے بڑے اَوْلیاءُ اللہ کی نیکیاں بھی نبیوں کی نیکیوں کے برابر نہیں ہو سکتیں...!! مگر عبرت کی بات دیکھیے!بفرضِ مُحال (یعنی یہ ہے تو ناممکن پِھر بھی فرض کیجیے! کہ) اگر کوئی اتنی نیکیاں کر بھی لے لیکن اُس کے دِل میں حضرت صِدِّیقِ  اکبر  رَضِیَ اللہ عنہ  کا بغض موجود ہو تو صِرْف یہ ایک بُرائی اتنی بڑی ہے کہ اِن ساری نیکیوں پر بھاری ہو جائے گی اور بندہ جنّت سے محروم رہ جائے گا۔اَلْاَمَانُ وَالْحَفِیظ...!!


 

 



[1]...تاریخِ مدینہ دمشق، جلد:30، صفحہ:150۔

[2]...دیوانِ سالک،صفحہ:72۔