Siddiq e Akbar رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ Ki Naseehatain

Book Name:Siddiq e Akbar رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ Ki Naseehatain

کیونکہ اِس مہینے کی 22 تاریخ کو یومِ صِدِّیقِ  اکبر منایا جاتا ہے*حضرت ابوبکر صِدِّیق  رَضِیَ اللہ عنہ  بہت اُونچی شان والے ہیں *صحابئ رسول ہیں *وزیرِ مصطفےٰ ہیں *یارِ غار و یارِ مزارِ مصطفےٰ ہیں *نبیوں اور رسولوں کے بعد انسانوں میں سب سے اُونچے رُتبے والے ہیں *آپ وہ ذیشان ہیں جنہیں قرآنِ کریم نے اَتْقٰی (یعنی اُمّت میں سب سے بڑا متقی) فرمایا *اُوْلُو الْفَضْل (یعنی فضیلت والا) فرمایا گیا*آپ کو قرآنِ کریم نے تصدیق  کرنے والا فرمایا*آپ کو مُتَوَکِّل (یعنی اللہ پاک پربھروسہ رکھنے والا) فرمایا گیا *آپ کو خائِفِ کبریا (یعنی اللہ پاک کا بہت خوف رکھنے والا) فرمایا گیا *آپ کو قرآنِ کریم میں صَالِحُ الْمُؤْمِنِیْن (یعنی نیک ایمان والا) فرمایاگیا *آپ کو دِین پر ثابِت قدم رہنے والا فرمایا گیا *قرآنِ کریم میں آپ کے یہ اَوْصاف بیان ہوئے: *آپ اللہ پاک سے محبّت کرنے والے ہیں، اللہ پاک آپ سے محبّت فرماتا ہے *آپ مؤمنوں پر رحم دِل ہیں *دشمنانِ اسلام پر شِدّت کرنے والے ہیں *راہِ خُدا میں سر دھڑ کی بازی لگا دینے والے ہیں اور *دِین کے معاملے میں کسی ملامت کرنے والے کی ملامت کا خوف نہیں رکھتے *حضرت صِدِّیقِ  اکبر  رَضِیَ اللہ عنہ  وہ ذیشان ہیں، جن کے مُتَعَلِّق ارشاد ہوا کہ اللہ پاک نے ان کا دِل پرہیزگاری کے لیے پرکھ لیا ہے *قرآنِ کریم نے ہمیں اورقیامت تک آنے والے مسلمانوں کو آپ کے رستے پر چلنے کا حکم دیا اور *آپ کی شان میں اللہ پاک نے یہاں تک فرما دیا کہ اللہ پاک آپ کو اتنا اَجْر عطا فرمائے گا کہ آپ راضی ہو جائیں گے۔

بیاں ہو کس زباں سے مرتبہ صِدِّیقِ اکبر کا ہے یارِ غار محبوبِ خدا صِدِّیق اکبر کا

خدا اِکرام فرماتا ہے اَ تْقٰی کہہ کے قرآں میں   کریں پھر کیوں نہ اِکرام اَ تْقِیَا صِدِّیقِ اکبر کا

گدا صِدِّیق اکبر کا خدا سے فَضْل پاتا ہے   خدا کے فَضْل سے میں ہوں گدا صِدِّیق اَکْبر کا([1])


 

 



[1]...ذوقِ نعت، صفحہ:76-77 ملتقطًا۔