Book Name:Ahad Torne Ke Nuqsanat
پیارے اسلامی بھائیو! اسے کہتے ہیں: عہد نبھانا۔ ہمارے ہاں تو لوگ روزانہ تَھوک کے حساب سے وعدے کرتے ہیں اور تَھوک کے حساب سے ہی وعدے توڑ بھی رہے ہوتے ہیں۔ یہ بہت سخت جُرْم ہے اور اگر نہ نبھانے کی نِیّت کے ساتھ ، محض ٹرخانے کے لیے ہی وعدہ کیا، تب تو یہ وعدہ خِلافی کہلائے گی اور وعدہ خِلافی حرام اور جہنّم میں لے جانے والا کام ہے۔
سیدی اعلیٰ حضرت، امام احمد رضا خان رحمۃُ اللہ علیہ فرماتے ہیں: خُلْفُ الْوَعْدِ حَرَامٌ یعنی جھوٹا وعدہ کرنا حرام ہے۔([1]) حدیثِ پاک میں ہے:(1):جو مسلمان عہد شکنی اور وعدہ خِلافی کرے اُس پر اللہ اور فرشتوں اور تمام انسانوں کی لَعْنَتْ ہے اور اس کا نہ کوئی فرض قبول ہو گا نہ نَفل۔([2]) ایک اور حدیث شریف میں فرمایا: لوگ اس وقت تک ہلاک نہ ہوں گے جب تک کہ وہ اپنے لوگوں سے عہد شکنی نہ کریں گے۔([3])
مَعْلُوم ہوا؛ وعدہ خِلافی ہَلاکَت کے اَسباب میں سے ایک سبب ہے۔
وعدہ خِلافی کسے کہتے ہیں؟ یہ بھی ایک اَہم سُوال ہے، ہمارے ہاں لوگوں کو مَعْلُوم نہیں ہوتا ہے۔ میرے آقا و مولیٰ، مکی مَدَنی مصطفےٰ صَلَّی اللہ علیہ وَآلہٖ و َسَلَّم کا ارشاد ہے: وعدہ