Book Name:Ahad Torne Ke Nuqsanat
تھمایا اور چلا گیا۔
سُبْحٰنَ اللہ ! یہ ہے اللہ پاک سے کیے عہد نبھانے کی برکت...!! ہم اللہ پاک سے کیے عہد نبھائیں، اِنْ شَآءَ اللہ الْکَرِیْم! دُنیا بھی سَنْور جائے گی، آخرت بھی سَنْور جائے گی۔
پیارے اسلامی بھائیو! دوسری قسم کے عہد وہ ہیں جو ہم آپس میں ایک دوسرے سے کیا کرتے ہیں۔ ان عہدوں کو نبھانا بھی بہت ضروری ہے۔ بخاری شریف کی حدیثِ پاک ہے: جو مسلمان عہد شکنی اور وعدہ خلافی کرے، اُس پر اللہ اور فرشتوں اور تمام انسانوں کی لعنت ہے اور اس کا نہ کوئی فرض قبول ہوگا اور نہ نفل۔([1])
دِین میں بدعہدی کی گنجائش نہیں
صلح حُدَیْبِیَہ کے بعد کی بات ہے، حُدَیْبِیَہ ایک جگہ کا نام ہے، اس جگہ پر پیارے آقا صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم اور اَہْلِ مکّہ کے درمیان ایک مُعاہَدہ ہوا تھا، اسے صُلح حُدَیْبِیَہ کہتے ہیں۔ اس وقت جو مُعاہَدہ ہوا، اس میں ایک شِق یہ بھی تھی کہ مکّہ سے کوئی بھی شخص ہجرت کر کے مدینے پہنچا تو اسے واپس لوٹانا ہو گا۔ پیارے آقا، مکی مَدَنی مصطفےٰ صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم نے اس شِق کو قبول فرمایا اور معاہدہ ہو گیا۔
اس مُعاہَدے کے بعد کی بات ہے، ایک صحابی تھے: حضرت ابوبصیر رَضِیَ اللہ عنہ۔ آپ مکّہ میں تھے، کفّار آپ پر بہت ظُلْم ڈھایا کرتے تھے، ایک مرتبہ آپ کسی طرح جان بچا کر مکّہ سے ہجرت کر کے مدینے پہنچ گئے۔