Ahad Torne Ke Nuqsanat

Book Name:Ahad Torne Ke Nuqsanat

اللہ  اکبر! وعدے نبھانے کی شان دیکھیے! جب یہ پیارے مَحْبوب  صَلَّی  اللہ  عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم  کی خِدْمت میں پہنچے تو فرمایا:اے ابوبصیر! ہمارا قریش کے ساتھ مُعاہَدہ ہے، لہٰذا تم واپس لوٹ جاؤ! عرض کیا: یارسولَ  اللہ   صَلَّی  اللہ  عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم ! کیا آپ مجھے مشرکوں کی طرف لوٹنے کا فرما رہے ہیں؟ فرمایا: اے ابوبصیر! ہمارا مُعاہَدہ ہوا ہے، تم جانتے ہو، ہمارے دِین میں بدعہدی کی کوئی گنجائش نہیں ہے، تم واپس لوٹ جاؤ!  اللہ  پاک تمہارے لیے راہ نکال دے گا۔ انہوں نے پِھر عرض کیا: یارسولَ  اللہ   صَلَّی  اللہ  عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم ! کیا مشرکوں کی طرف لوٹ جاؤں، وہ مجھ پر ظُلْم ڈھاتے ہیں۔ فرمایا: ابوبصیر! جاؤ!  اللہ  پاک تمہارے لیے راہ نکال دے گا۔ آخر حضرت ابوبصیر رَضِیَ  اللہ  عنہ واپس لوٹ گئے۔([1])

 اللہ  اکبر! پیارے اسلامی بھائیو!  یہ ہمارے آقا و مولیٰ، مکی مدنی مصطفےٰ  صَلَّی  اللہ  عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم  ہیں، آپ کے اُمّتی کو کانٹا بھی چبھے، آپ منظور نہیں فرماتے، اُمّتی کی تکلیف دِلِ مصطفےٰ  صَلَّی  اللہ  عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم  کو تکلیف پہنچاتی ہے، قرآنِ کریم میں ہے:

عَزِیْزٌ عَلَیْهِ مَا عَنِتُّمْ (پارہ:11، سورۂ تَوْبَہ: 128)

تَرجَمۂ کَنزالْعِرفَان :جن پر تمہارا مشقت میں پڑنا بہت بھاری گزرتا ہے۔

    اُمّتیوں کے ساتھ ایسی گہری محبّت کے باوُجُود عہد نبھانے کی شان دیکھیے! صحابی رَضِیَ  اللہ  عنہ جان بچا کر آ گئے ہیں، آپ  صَلَّی  اللہ  عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم  نے انہیں واپس بھیج دیا اور کیا فرمایا:

وَلَا يَصْلُحُ لَنَا ‌فِي ‌دِينِنَا ‌الْغَدْرُ

اے ابو بصیر! ہمارے دِین میں بدعہدی کی کوئی گنجائش نہیں ہے۔([2])


 

 



[1]...کتاب المغازی، غزوۃ الحدیبیہ، جلد:2، صفحہ:106 و 107 خلاصۃً۔

[2]...کتاب المغازی، غزوۃ الحدیبیہ، جلد:2، صفحہ: 107۔