Book Name:Sikka Naya Chalega
ہمیں ہی دیا گیا، لہٰذا جب بھی مسلمان بھائیوں سے ملیں، سلام بھی کریں اور ساتھ ہی دِل میں شُکر بھی ادا کریں کہ یہ سلام بھی وِلادتِ مصطفےٰ کی ہی برکت ہے) ٭فرمایا: ہمیں آمین دی گئی، جبکہ یہ پہلے نبیوں کو بھی نہیں دی گئی تھی۔ ([1])
سُبْحٰنَ اللہ ! آمین کو دُعا کی مُہر قرار دیا گیا ہے۔ یہ آمین کا لفظ پہلے نبیوں کو بھی عطا نہیں ہوا تھا، ہمیں دیا گیا، لہٰذا جب بھی دُعا مانگیں، آمین کہیں تو دِل میں شُکر کیا کریں کہ یہ لفظ بھی وِلادتِ مصطفےٰ کا صدقہ ہے ٭ ہم مصیبت کے وقت اِنَّا لِلَّهِ وَاِنَّا اِلَيْهِ رٰجِعُونَ پڑھتے ہیں،([2]) اِس کی فضیلت یہ ہے کہ جو بندہ مصیبت پر اِنَّا لِلَّهِ پڑھتا ہے، اُس پر اللہ پاک رحمتیں بھی بھیجتا ہے، درود بھی بھیجتا ہے اور ساتھ ہی ساتھ اُس کے دِل میں ہدایت بھی ڈال دیتا ہے۔([3]) اِنَّا لِلَّهِ وَاِنَّا اِلَيْهِ رٰجِعُونَ بھی اِس اُمّت کی خصوصیات میں سے ہے، لہٰذا جب بھی اِنَّا لِلَّهِ پڑھیں تو دِل میں شُکر ادا کریں کہ یہ بھی وِلادتِ مصطفےٰ کا صدقہ ہے٭پیارے آقا، مکی مَدَنی مصطفےٰ صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے فرمایا: اللہ پاک نے مجھ سے میری اُمّت کے معاملے میں وعدہ فرمایا کہ انہیں (عام ) قحط سالی میں مُبتَلا کر کے ہلاک نہ فرمائے گا اور ان پر دُشمن کو (مکمل) غلبہ نہیں دے گا۔ ([4])
یعنی ایسا کبھی نہ ہو گا کہ قحط پڑے اور ساری اُمّت ہلاک ہو جائے، جیسے پہلی اُمّتوں کو گُنَاہوں کے سبب قحط میں مُبتَلا کر دیا جاتا تھا، یونہی دُشمن کو ایسا غلبہ بھی نہیں دیاجائے گا کہ ساری اُمّت ہی شکست کھا جائے، جیسے بنی اسرائیل پر بُخْت نَصَّر کو مُسَلَّط کر دیا گیا تھا۔