Wilayat o Karamat

Book Name:Wilayat o Karamat

رَشک ہو جائیں گے۔([1])

روزِ قیامت وَلِیُّوں کا مقام

حضرت ابومالِک اشعری  رَضِیَ اللہُ عنہ  سے روایت ہے، فرماتے ہیں: ایک دِن محفلِ نُور سجی ہوئی تھی، صحابۂ کرام رَضِیَ اللہُ عنہم دَسْت بَسْتَہ حاضِر تھے، محبوبِ ذیشان، مکی مَدَنی  سُلطان صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم نُورِ عِلْم سے سینے رَوشن فرما رہے تھے، میں بھی حاضِر تھا۔ آپ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم نے غیب کی خبر دیتے ہوئے قیامت کا ایک مَنْظَر  بیان کیا، فرمایا:

اِنَّ لِلَّهِ عِبَادًا لَّيْسُوا بِاَنْبِيَاءَ، وَلَا شُهَدَاءَ، يَغْبِطُهُمُ النَّبِيُّونَ وَالشُّهَدَاءُ بِقُرْبِهِمْ وَمَقْعَدِهِمْ مِنَ اللَّهِ يَوْمَ الْقِيَامَةِ

ترجمہ: بیشک اللہ پاک کے ایسے بندے بھی ہیں، جو نبی بھی نہیں ہیں، شہید بھی نہیں ہیں مگر شان اُن کی یہ ہے کہ قیامت  کے دن اللہ پاک کی بارگاہ میں اُن کا مَقام اور قُرْب دیکھ کر اَنبیائے کرام اور شہدا بھی اُن پر رَشْک فرمائیں گے۔

وضاحت: یعنی اللہ پاک اُن بندوں کو اتنا اُونچا رُتبہ عطا فرمائے گا، اُنہیں اتنا زیادہ اپنے قُرْب سے نوازے گا کہ انبیائے کرام علیہمُ السَّلام بھی خوشی کا اِظْہار فرمائیں گے کہ واہ...!! کس شان کے بندے ہیں، رَبِّ کریم نے انہیں کتنے قُرْب سے نواز دیا ہے۔

حضرت اَبومالِک اَشعری  رَضِیَ اللہُ عنہ  فرماتے ہیں: اس وقت ایک دیہاتی بھی حاضِر تھے، جب اُنہوں نے یہ فرمان سُنا تو گھٹنوں پر کھڑے ہو گئے اور عرض کیا:

حَدِّثْنَا يَا رَسُولَ اللَّهِ عَنْهُمْ مَنْ هُمْ؟ یعنی یارسولَ اللہ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم! بتائیے! وہ


 

 



[1]...حاشیہ صاوی مع جلالین، پارہ:11، سورۂ یونس، زیرِ آیت:62، جلد:2، جز:3، صفحہ:110 مفصلًا۔