Book Name:Wilayat o Karamat
کو بھی عاشقِ اَوْلیا ہی بنائے رکھے۔ آمِیْن بِجَاہِ خَاتَمِ النَّبِیّٖن صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم۔
میں ہوں سنّی، رہوں سنّی، مَروں سنّی مدینے میں
بقیعِ پاک میں بن جائے تُربَت یَا رَسُوْلَ اللہ([1])
خیر...!! آگے حدیث شریف سنئے! صحابئ رسول نے عرض کیا: یارسولَ اللہ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم! اُن خوش نصیبوں کا ذِکْر تفصیل سے بتائیے! فرمایا:
٭ ہُمْ عِبَادٌ مِّنْ عِبَادِ اللَّهِ
وہ اللہ پاک کے خاص بندے ہیں۔
٭ مِنْ بُلْدَانٍ شَتَّى
کسی ایک ہی شہر کے نہیں ہوں گے بلکہ اُن کا تَعَلُّق مختلف شہروں سے ہو گا۔
٭ لَمْ يَكُنْ بَيْنَهُمْ اَرْحَامٌ يَّتَوَاصَلُونَ بِهَا
اُن کی باہَم رشتے داریاں بھی نہیں ہوں گی کہ جن کے سبب یہ ایک دوسرے سے محبّت رکھتے ہوں گے۔
٭ وَلَا دُنْيَا يَتَبَاذَلُونَ بِهَا
نہ کوئی دُنیوی تَعَلُّق ہو گا کہ جس کی بنیاد پر ایک دوسرے سے محبّت رکھیں۔
٭ يَتَحَابُّونَ بِرُوحِ اللَّهِ
اِس کے باوُجُود یہ صِرْف و صِرْف اللہ پاک کی رضا کے لیے ایک دوسرے سے محبّت رکھتے ہوں گے ۔