Wilayat o Karamat

Book Name:Wilayat o Karamat

قرب عطا فرما دیتا ہے کہ اُسے نظامِ قُدْرت میں تبدیلی کی بھی اجازت بخش دی جاتی ہے۔

پتا چلا؛ اِس اُمّت میں وَلِیّوں کا وُجُود اور اُن سے کرامات کا ظہور اِس بات کی دلیل ہے   کہ مَحْبُوب صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم سچّے نبی بھی ہیں اور آخری نبی بھی ہیں۔

حشر تک تم سے فیض پائیں گے                                                      انبیا، اولیا، رسولُ اللہ...!!

                                                   تم نے بانٹا، دیا ہوا ربّ کا                                                      سب     تمہیں     سے      مِلا،      رسولُ          اللہ...!!([1])

غیر مسلم مسلمان ہو گیا

حضرت اِبْراہیم خوّاص رحمۃُ اللہِ علیہ بہت بڑے ولیُّ اللہ ہوئے ہیں۔ ایک مرتبہ آپ سَفَر میں تھے، جنگل بیابانوں سے گزر رہے تھے، ایک غیر مسلم آپ کی خِدْمت میں حاضِر ہوا، کہنے لگا: میں آپ کی صُحبت میں رہنا چاہتا ہوں۔ آپ نے اُسے اجازت دے دی اور فرمایا: میرے پاس کھانے پینے کا انتظام نہیں ہے، اللہ پاک دیتا ہے تو کھاتا ہوں، ورنہ بھوکا رہتا ہوں، لہٰذا میرے ساتھ رہنا ہے تو یونہی رہنا ہو گا۔ وہ شخص مان گیا۔

7 دِن تک  آپ سَفَر فرماتے رہے، ساتوں دِن فاقہ رہا۔ ساتوَیں دِن اُس غیر مسلم کی بَس ہو گئی، بھوک پیاس سے نڈھال ہو گیا، کہنے لگا: اے ابراہیم خوّاص! آپ کی وِلایَت کے چرچے ہیں، کچھ کیجیے! اب مزید بھوک برداشت سے باہَر ہے۔ اُس کی یہ بات سُنی تو آپ نے سَر سجدے میں رکھا، رَبِّ کریم کی بارگاہ میں دُعا کی، جُونہی سَر اُٹھایا تو  ایک تھال آپ کے قریب رکھا تھا، اُس میں 2 روٹیاں اور 2پیالے پانی تھا، آپ نے خُود بھی کھانا کھایا، اس غیر مسلم کو بھی کھلایا اور آگے چل پڑے۔


 

 



[1]...قبالہ بخشش، صفحہ:238 و240 ملتقطًا۔