Book Name:Imam Hussain Ke 5 Ausaf
الحمد للہ ! امامِ حسن و امامِ حُسَینرَضِیَ اللہ عنہسے محبّت رکھنا صحابۂ کرام رَضِیَ اللہ عنہم کی بھی سُنت ہے، اَوْلیائے کرام کا بھی طریقہ ہے اور رَبِّ کریم کے فضل سے 14 صدیوں سے ہر دَور میں عاشقانِ رسول ان پاک شہزادوں سے محبّت کرتے آئے ہیں۔
ایک مرتبہ مسلمانوں کے دوسرے خلیفہ حضرت عمر فاروقِ اعظم رَضِیَ اللہ تَعَالٰی عَنْہُ کے پاس کچھ کپڑے آئے، آپ نے وہ سارے کپڑے لوگوں میں تقسیم کر دئیے! جب سارے کپڑے لوگوں میں تقسیم کر چکے، ابھی فَارِغ ہی ہوئے تھے کہ امام حسن و حُسَینرَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ آتے ہوئے دکھائی دئیے! اُنہیں دیکھ کر فاروقِ اعظم رَضِیَ اللہ تَعَالٰی عَنْہُ بےچین ہو گئے اور فرمایا: خُدا کی قسم! کپڑے بانٹنے پر مجھے بالکل خوشی نہیں ہوئی...!! عرض کیا گیا: اے اَمِیُر الْمُؤمِنِین! اس کی کیا وجہ ہے؟ فرمایا: ان 2شہزادوں کو تو کپڑے پیش ہی نہیں ہوئے۔ پِھر آپ نے فورًا یمن کے گورنر کو خط لکھا، فرمایا: فورًا 2بہترین اور قیمتی جوڑے بھجوائے جائیں۔ چنانچہ 2 بہترین اور قیمتی جوڑے حاضِر کئے گئے، آپ نے حسنینِ کریمین رَضِیَ اللہ عنہما کو پیش کئے، جب انہوں نے وہ نئے اور قیمتی کپڑے پہن لئے تو فرمایا: ہاں! اب میرے دِل کو چین آیا ہے۔([1])
سُبْحٰنَ اللہ ! کیا شان ہے صحابۂ کرام رَضِیَ اللہ عنہم کی...!! یہ بلند رُتبہ لوگ پیارے آقا کے پیارے شہزادوں سےکس حد تک محبّت فرمایا کرتے تھے...!! اللہ پاک صحابۂ کرام رَضِیَ اللہ عنہم کا صدقہ ہمیں بھی امامِ حَسَن و حُسَین رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ کی سچّی پکّی محبّت نصیب