Book Name:Imam Hussain Ke 5 Ausaf
سارے کھیل ایسے ہیں جن میں نکّر پہنی جاتی ہے، کھیلنے والے نکّر پہن کر کھیل رہے ہوتے ہیں، دیکھنے والے مزے سے دیکھ رہے ہوتے ہیں، وہ بےپردگی کر رہے ہیں اور دیکھنے والے بدنگاہی کر رہے ہیں،اس سے بچنا لازِم ہے،بدنگاہی (یعنی نہ دیکھنے کا دیکھنا) اور بےپردگی (یعنی چھپانے کے اعضا کو نہ چھپانا) یہ دونوں سخت گُنَاہ ہیں۔ اللہ پاک ہمیں ان گُنَاہوں سے بچنے کی توفیق نصیب فرمائے۔منقول ہے: جو شخص اپنی آنکھ کو حرام سے پُر کرتا ہے اللہ پاک قِیامت والے دن اس کی آنکھ میں جہنّم کی آگ بھر دے گا۔([1])
صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللہ عَلٰی مُحَمَّد
(2):امامِ حُسَین کی قرآن سے محبّت
پیارے اسلامی بھائیو! امامِ عالی مقام، امام حُسَین رَضِیَ اللہ تَعَالٰی عَنْہُ کی سیرتِ پاک کا یہ بھی پاکیزہ پہلو ہے کہ آپ کو قرآنِ کریم سے بہت محبّت تھی، آپ تِلاوت بھی کرتے تھے، قرآنِ کریم کو سمجھتے بھی تھے، اس پر عَمَل بھی کرتے تھے اور دوسروں کو سکھایا بھی کرتے تھے۔
جب امامِ عالی مقام،امام حُسَین رَضِیَ اللہ تَعَالٰی عَنْہُ کربلا کی طرف سفر کر رہے تھے، ایک شخص کا کہنا ہے: میں نے دیکھا کہ ایک بےآباد علاقے میں خیمے لگے ہوئے ہیں، مجھے حیرانی ہوئی، کسی سے پوچھا: یہ کس کے خیمے ہیں؟ بتانے والے نے بتایا: یہ امام حُسَین رَضِیَ اللہ تَعَالٰی عَنْہُ ہیں (آپ نے کربلا کی طرف جاتے ہوئے یہاں پڑاؤ کیا ہے)۔ وہ شخص کہتا ہے: میں امام حُسَین رَضِیَ اللہ تَعَالٰی عَنْہُ سے ملاقات کا شرف پانے کے لئے آگے بڑھا، خیمے کے قریب گیا تو دیکھا: امام عالی مقام امام حُسَین رَضِیَ اللہ تَعَالٰی عَنْہُ تِلاوت فرما رہے ہیں اور آپ کی آنکھوں سے آنسو بہہ رہے ہیں۔([2])