Book Name:Imam Hussain Ke 5 Ausaf
کر انتہائی عزّت کے ساتھ، شُجَاعت کے ساتھ، شان و شوکت کے ساتھ شہید ہوئے اور رہتی دُنیا تک کے لئے حق پر چلنے کا، دینداری کا، عزّ ت سے جینے، عِزَّت سے مرنے کا، شُجاعت کا، بہادری کا، استقامت اور صبر و رضا کا سبق دے گئے۔
صَلُّوا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد
پیارے اسلامی بھائیو! ہم نے امامِ عالی مقام، امام حُسَین رَضِیَ اللہ تَعَالٰی عَنْہُ کے چند فضائل اور آپ سے محبّت رکھنے کی برکات سُنیں، یقیناً محبّت اطاعت کرواتی ہے، جس محبّت میں اطاعت نہ ہو، وہ بہت کمزور محبّت ہے۔
ہم الحمد للہ ! امامِ حُسَین رَضِیَ اللہ تَعَالٰی عَنْہُ سے محبّت کرتے ہیں، لہٰذا آئیے! آپ کی سیرتِ پاک کے چند حَسِیْن پہلو بھی سُن لیتے ہیں اور نِیّت کرتے ہیں کہ ہم محبّت حُسَین کا عَمَلی ثبوت دیتے ہوئے آپ کی کامِل پیروی بھی کریں گے۔
(1):امامِ حُسَین اور شریعت کی پَاسْدَارِی
پیارے اسلامی بھائیو! امامِ عالی مقام امام حُسین رَضِیَ اللہ تَعَالٰی عَنْہُ کی سیرتِ پاک کا انتہائی حَسِین اور پیارا پہلو ہے کہ آپ ہر دَم شریعت کے پیروکار رہتے تھے، کبھی، کسی لمحے، کسی وقت بھی آپ شریعت سے ایک انچ بلکہ ایک اِنچ کا کروڑواں حصّہ بھی پیچھے نہیں ہٹتے تھے۔ ایک خوبصُورت روایت سُناؤں، آپ حیران رہ جائیں گے۔ حضرت اِبْنِ ابی لیلی رَحْمَۃُ اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ فرماتے ہیں: میدانِ کربلا میں جب امام حسین رَضِیَ اللہ تَعَالٰی عَنْہُ کو یہ یقین ہو گیا کہ وعدے کا وقت آ چکا ہے، اب شہادت ہونی ہے تو آپ نے فرمایا: مجھے کوئی موٹا کپڑا لا دَو! (ذرا غور سے سنیئے گا کہ آپ کپڑا کیوں منگوا رہے ہیں، فرمایا: موٹا کپڑا لا دَو!)، میں اس کپڑے کو اپنے پہنے ہوئے