Imam Hussain Ke 5 Ausaf

Book Name:Imam Hussain Ke 5 Ausaf

(یعنی جسموں پر موجُود بال)کھڑے ہو جایا کرتے تھے۔([1])

پیارے اسلامی بھائیو! بدقسمتی سے اب مسلمانوں کا قرآنِ کریم کے ساتھ لگاؤ کم سے کم ہوتا جا رہا ہے، اَوَّل تو تِلاوت کرنے والے ہی بہت کم ہیں، پھر جو تِلاوتِ قرآن کی سَعَادت پاتے ہیں، ان میں بھی رونے والوں کی تَعْدَاد تَو بالکل ہی کم ہے۔ اللہ  پاک ہم سب کو تِلاوتِ قرآن کرنے اور قرآنِ کریم پڑھ یا سُن کر رونے کی سَعَادت عطا فرمائے۔ آمِیْن بِجَاہِ خَاتَمِ النَّبِیّٖن صَلّی اللہ  عَلَیْہِ وَآلِہٖ وَسَلَّم۔

قرآنی آیت پر عَمَل کا نِرالا انداز

پیارے اسلامی بھائیو! امامِ عالی مقام امام حُسَین رَضِیَ اللہ  تَعَالٰی عَنْہُ کی سیرت کا یہ بھی حَسِین پہلو ہےکہ آپ صِرْف تِلاوت ہی نہیں کرتے تھے بلکہ قرآنِ کریم پر بہت اعلیٰ طریقے سے عَمَل بھی کیا کرتے تھے۔ اس کی صِرْف ایک مثال سنیئے! کتابوں میں لکھا ہے: آپ کی ایک کنیز تھیں۔ (پہلے دَور میں پیسوں سے خریدے ہوئے غُلام اور کنیزیں ہوتی تھیں، یہ رواج کب شروع ہوا اور اسلام نے اس تعلق سے کیا کیا تعلیمات دیں، غُلاموں کو آزاد کرنے کے کیسے کیسے فضائل بیان کئے، یہ ایک الگ عنوان ہے)، خیر! میں عرض کر رہا تھا کہ امام حُسَین رَضِیَ اللہ  تَعَالٰی عَنْہُ کی ایک کنیز تھیں، ایک مرتبہ یہ کنیز آپ کی خِدْمت میں حاضِر ہوئیں تو نہایت اچھے طریقے سے سلام عرض کیا۔ امامِ عالی مقام رَضِیَ اللہ  تَعَالٰی عَنْہُ نے سلام کا جواب دیا اور ساتھ ہی فرمایا: اَنْتِ حُرَّۃٌ لِوَجْہِ اللہ  جا! تُو رَبّ کی رضا کے لئے آزاد ہے۔

قریب ہی ایک شخص بیٹھا تھا، اسے حیرانی ہوئی، عرض کیا: عالی جاہ! کنیز ہے، آپ کی خِدْمت میں حاضِر ہوئی، اس نے صِرْف سلام ہی کیا ہے اور آپ نے اسے آزاد کر دیا، اس میں


 

 



[1]...قرطبی، پارہ:23، سورۃ الزمر، زیرِ آیت :23، جلد:8، صفحہ:156۔