Imam Hussain Ke 5 Ausaf

Book Name:Imam Hussain Ke 5 Ausaf

کی شہزادی سیدہ فاطمۃ ُالزَّہْرَا(رَضِیَ اللہ  عنہا)ہیں٭اَبُوهُمَا عَلِيُّ بْنُ اَبِي طَالِب ٍان کے اَبّو جان علی بن ابی طالب (رَضِیَ اللہ  عنہ)ہیں٭وَعَمُّهُمَا جَعْفَرُ بْنُ اَبِي طَالِبٍ ان کے چچا جان حضرت جعفر بن ابی طالب (رَضِیَ اللہ  عنہ)ہیں٭عَمَّتُهُمَا اُمُّ هَانِئٍ بِنْتُ اَبِي طَالِبٍ ان کی پھوپھی جان اُمِّ ہانی (رَضِیَ اللہ  عنہا)ہیں٭خَالُهُمَا الْقَاسِمُ بْنُ رَسُولِ اللهِ ان کے ماموں رسولِ ذیشان کے بیٹے حضرت قاسِم (رَضِیَ اللہ  عنہ)ہیں٭خَالَاتُهُمَا زَيْنَبُ، وَرُقَيَّةُ، وَاُمُّ كُلْثُومٍ بَنَاتُ رَسُولِ اللهِ ان کی خالائیں زینب، رقیہ اور اُمِّ کلثوم (رَضِیَ اللہ  عنہنّ)ہیں جو رسولِ کائنات صَلَّی اللہ  تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی شہزادیاں ہیں۔

پِھر آپ صَلَّی اللہ  تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے اپنا سلسلۂ کلام آگے بڑھاتے ہوئے فرمایا: اے لوگو! سُن لو! ٭ ‌جَدُّهُمَا فِي الْجَنَّةِان کے نانا (اور نانی) بھی جنّتی ہیں٭اَبُوهُمَا فِي الْجَنَّةِان کے ابو (اور اَمِّی) بھی جنتی ہیں٭عَمُّهُمَا فِي الْجَنَّةِ ان کے چچا بھی جنّتی ہیں ٭عَمَّتُهُمَا فِي الْجَنَّةِ ان کی پھوپھو بھی جنّتی ہیں٭خَالَاتُهُمَا فِي الْجَنَّةِان (کے ماموں اور ان کی) خالائیں بھی جنّتی ہیں ٭هُمَا فِي الْجَنَّةِیہ دونوں خُود بھی جنّتی ہیں ٭وَمَنْ اَحَبَّهُمَا فِي الْجَنَّةِاور جو خوش نصیب بھی ان سے محبّت کرے، وہ بھی جنّتی ہے۔([1])

صَلُّوا عَلَی الْحَبِیْب!                                               صَلَّی اللہ  تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

حَسَنَینِ کریمین سے محبّت کی فضیلت

پیارے اسلامی بھائیو! ہم نے حدیثِ پاک سُنی، رسولِ ذیشان، مکی مَدَنی سلطان صَلَّی اللہ  تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے اس حدیث شریف کے آخر میں فرمایا: وَمَنْ اَحَبَّہُمَا فِی الْجَنَّۃِ یعنی جو حسن و حسین رَضِیَ اللہ  عنہما سے محبّت کرے، وہ بھی جنّتی ہے۔


 

 



[1]...معجم کبیر، جلد:2، صفحہ:198، حدیث:2616۔