Imam Hussain Ke 5 Ausaf

Book Name:Imam Hussain Ke 5 Ausaf

پوچھا: کیا تم نے امام حُسین رَضِیَ اللہ  تَعَالٰی عَنْہُ کی زیارت کی ہے؟ کہا: جی ہاں! میں نے زیارت کی ہے، جب میں نے زیارت کا شرف پایا، اس وقت امام حُسَین رَضِیَ اللہ  تَعَالٰی عَنْہُ نے سَر اور داڑھی مبارک پر مہندی لگائی ہوئی تھی مگر داڑھی مبارک کے سامنے کے چند بال سفید ہی چھوڑ دئیے تھے، میرے خیال میں آپ نے یہ بال پیارے آقا صَلَّی اللہ  تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی پیروی میں چھوڑے تھے (کیونکہ رسولُ اللہ  صَلَّی اللہ  تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی داڑھی مبارک کے سامنے کے چند بال بھی سفید تھے)۔ ([1])

سُبْحٰنَ اللہ !کیا شان ہے...!! امامِ عالی مقام امام حُسَین رَضِیَ اللہ  تَعَالٰی عَنْہُ رسولِ کائنات، فخر موجودات صَلَّی اللہ  تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کے شہزادے ہیں،آپ کی ظاہِری صُورت ویسے ہی پیارے آقا صَلَّی اللہ  تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ سے ملتی تھی،اس کے ساتھ ساتھ آپ یہ اہتمام فرمایا کرتے تھے کہ ادائیں بھی محبوبِ ذیشان صَلَّی اللہ  تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کے جیسی ہی رہیں۔

لباس مبارک میں سنتوں کا لحاظ

امام عالی مقام امام حسین رَضِی َاللہ  عنہ کا دَرْزی جس سے آپ نے کپڑے سِلوائے، وہ کہتا ہے:میں نے امامِ عالی مقام رَضِیَ اللہ  تَعَالٰی عَنْہُ سے عرض کیا: لباس کی لمبائی پیروں تک رکھوں؟ فرمایا: نہیں۔ میں نے عرض کیا: ٹخنوں سے نیچے تک رکھ دوں؟ فرمایا: مَا اَسْفَلَ مِنَ الْکَعْبَیْنِ فِی النَّارِیعنی جو کپڑا ٹخنوں سے نیچے لٹکتا ہے، وہ آگ میں ہے۔([2])

پیارے اسلامی بھائیو! معلوم ہواامامِ عالی مقام رَضِیَ اللہ  تَعَالٰی عَنْہُ سُنتوں کا لحاظ رکھنے والے تھے، لباس میں سُنّت یہ ہے کہ تہبند (یا شلوار وغیرہ) ٹخنوں سے اُوپَر رہے۔ امامِ عالی مقام رَضِیَ اللہ  تَعَالٰی عَنْہُ نے اس کا لحاظ فرمایا۔ اب محبّتِ امام حُسَیْن کا دَم بھرنے والے ذرا اپنے لَباس پر غور کر


 

 



[1]... البدایہ و النہایہ، جز:8، جلد:4، صفحہ:546۔

[2]... معجم کبیر، جلد:2، صفحہ:227، حدیث:2726۔