Book Name:Imam Hussain Ke 5 Ausaf
خواہشات٭ہمارا چال چلن٭ہمارا کمانا٭ہمارا کھانا سب کچھ شریعت کے تابع ہے اور ہم نے شریعت کی پیروی میں رہ کر ہی زندگی گزارنی ہے۔ نانائے حسنین، رحمتِ دارین صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کا فرمانِ عالی شان ہے: لا يُؤمِنُ اَحَدُكُم حَتَّى يَكُوْنَ هَوَاهُ تَبَعًا لِمَا جِئْتُ بِهِ تم میں سے کوئی بھی اس وقت تک (کامِل) مؤمن نہیں ہو سکتا جب تک اس کی خواہشات میرےلائے ہوئے دِین کے تابع نہ ہو جائیں۔ ([1])
یہ ہمارا مِعْیار ہے، بس ہم اللہ و رسول کے اَحْکام کے پابند ہیں۔ اللہ پاک ہمیں اس پر عَمَل کی توفیق نصیب فرمائے۔ اٰمِیْن بِجَاہِ النَّبِیِّ الْاَمِیْن صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلہٖ وَسَلَّم
پیارے اسلامی بھائیو! ہم نے روایت سُنی، حضرت امام حُسین رَضِیَ اللہ تَعَالٰی عَنْہُ نے عین حالتِ جنگ میں بالکل شہادت کے قریبی وقت بھی پردے کا اہتمام فرمایا، آپ کو فِکْر تھی کہ میں جب شہید ہو جاؤں، زَخْم کھا کر گھوڑے سے نیچے آؤں تو کہیں بے پردگی نہ ہو جائے، لہٰذا آپ نے پہلے سے اس کا اہتمام فرمایا۔ اس میں اُن لوگوں کے لئے بھی سبق ہے جو پردے کا خیال نہیں کرتے ٭گھر میں ماں، بہن، بیٹیاں موجود ہیں، اس کے باوُجُود کتنے ایسے ہیں جو قمیض اُتار کر گھوم رہے ہوتے ہیں٭ایسے ہی جو لوگ پینٹ شرٹ پہنتے ہیں اور شرٹ بھی چھوٹی رکھتے ہیں، یہ جب جھکتے یا بیٹھتے یا سجدے میں جاتے ہیں تو ناف کے نیچے کی سیدھ میں کمر کا کچھ حصّہ کھل رہا ہوتا ہے، یہ بھی سَتر میں شامِل ہے، اسے بھی چھپانا فرض ہے([2]) ٭آج کل لوگ نکّر پہنتے ہیں، گھٹنے اور رانیں نظر آ رہی ہوتی ہیں، یہ بھی بےپردگی ہے٭بہت