Book Name:Imam Hussain Ke 5 Ausaf
لیں، ہم لباس میں سنتوں کا لحاظ رکھتے ہیں یا جدید فیشن پر چلتے ہیں؟ ہمارے سَر پر سُنّت کے مُطَابق عمامہ شریف سجا رہتا ہے یا نہیں؟ ہماری شلوار، پاجامہ یا پینٹ وغیرہ ٹخنوں سے اُوپَر ہوتی ہے یا جدید فیشن کی بےجا محبّت کی بدولت ٹخنوں سے نیچے لٹک رہی ہوتی ہے؟ آہ افسوس! آج کل فیشن پرستی کا دور دورہ ہے، چلنے، پھرنے، اُٹھنے بیٹھنے، کھانے پینے، پہننے وغیرہ میں سُنّتوں کا لحاظ رکھنا تو دُور کی بات بہت سارے لوگوں کو ان سُنتوں کا عِلْم تک نہیں ہوتا۔ کاش! امامِ عالی مقام رَضِیَ اللہ تَعَالٰی عَنْہُ کے صدقے ہمیں سُنتوں کی محبّت نصیب ہو جائے۔ حدیثِ پاک میں ہے: مَنْ اَحَبَّ سُنَّتِی فَقَدْ اَحَبَّنِیْ وَ مَنْ اَحَبَّنِیْ کَانَ مَعِیَ فِی الْجَنَّۃِ جس نے میری سُنّت سے محبّت کی، اس نے مجھ سے محبّت کی اور جس نے مجھ سے محبّت کی وہ میرے ساتھ جنّت میں ہو گا۔ ([1])
(4):امام حُسَین کی عِلْم سے محبّت
پیارے اسلامی بھائیو! بعض دفعہ لوگ سُوال پوچھتے ہیں:امام حُسَین رَضِیَ اللہ تَعَالٰی عَنْہُ کا بچپن بیان کیا جاتا ہے، پِھر اس کے بعد کربلا کا واقعہ آ جاتا ہے، اس کے درمیان جوآپ کی زندگی مبارک گزری، اس میں آپ کیا کرتے تھے؟ وہ زندگی مبارک کیسی تھی؟ آئیے! میں عرض کروں، اس دوران آپ کیا کِیَا کرتے تھے؟امامِ عالی مقام کی جو انی مبارک اور تقریباً 46 سال کی جو زندگی مبارک ہے، اس دوران آپ نے عِلْمِ دِین سیکھا اور مسجد میں رہ کر عِلْمِ دِین سکھاتے رہے۔ جی ہاں! مسجدِ نبوی شریف میں آپ درس دیا کرتے تھے، باقاعِدہ حلقہ لگتا تھا، امامِ عالی مقام رَضِیَ اللہ تَعَالٰی عَنْہُ کے شاگرد وہاں حاضِر ہوتے اور شہزادۂِ مصطفےٰ سے عِلْمِ دِین