Book Name:Tere Chehra e Noor Fiza Ki Qasam
ہیں ، آپ پڑھتے ہیں :
وَ الضُّحٰىۙ(۱) وَ الَّیْلِ اِذَا سَجٰىۙ(۲)
اللہ ! اللہ ! محبوب صَلَّی اللہ علیہِ وَ آلِہٖ وَ سلم قرآن کی تِلاوت فرما رہے ہیں اور قرآن کیا کہہ رہا ہے : اے محبوب ! آپ کے رُخِ روشن کی قسم ! آپ کی مبارک زُلفوں کی قسم !
یہ صرف ایک تصور کی بات ہےجو اعلیٰ حضرت رَحمۃُ اللہ عَلَیْہ فرما رہے ہیں : کہ جس طرح ہمارے پیارے نبی ، رسولِ ہاشمی صَلَّی اللہ علیہِ وَ آلِہٖ وَ سلم صبح و شام ، دِن رات قرآن کی تِلاوت فرمایا کرتے ہیں ، ایسے ہی آپ صَلَّی اللہ علیہِ وَ آلِہٖ وَ سلم کے مبارک رخسار کا ذِکْر کرنا قرآن کا وظیفہ ہے۔
پیارےاسلامی بھائیو ! ویسے تو ہمارے پیارے نبی ، رسولِ ہاشمی صَلَّی اللہ علیہِ وَ آلِہٖ وَ سلم سراپا معجزہ ہیں ، البتہ یہاں چونکہ رُخِ اَنْور اور مبارک زلفوں کا ذِکْر ہوا ، آئیے ! چہرۂ مصطفےٰ صَلَّی اللہ علیہِ وَ آلِہٖ وَ سلم کا کچھ تذکرہ سُنتے ہیں ، زُلْفِ مصطفےٰ کا ذِکْرِ خیر اِنْ شَآءَ اللہ الْکَرِیْم ! آئندہ جمعہ کو سننے کی سعادت حاصِل کریں گے۔
پیارے آقا ، نُور والے مصطفےٰ صَلَّی اللہ علیہِ وَ آلِہٖ وَ سلم کا چہرہ مبارک بہت ہی پیارا اور خوبصُورت تھا * آپ کی پیشانی مبارک کُشادہ ، چمکدار اور روشن تھی * آپ صَلَّی اللہ علیہِ وَ آلِہٖ وَ سلم کے اَبْرُو مبارک کمان کی طرح خم دار ، لمبے اور باریک تھے * دونوں اَبْرُو مبارک کے درمیان ایک رَگ تھی ، جو جلال کے وقت اُبھر آتی تھی ( [1] ) * مبارک آنکھیں نہایت کالی تھیں ، سفیدی والا حِصّہ بہت سفید تھا * جہاں پلکیں آپس میں ملتی ہیں ، وہاں سرخ رنگ
[1]...شمائل ترمذی ، باب ما جاء فی خلق رسول اللہ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم ، صفحہ : 13 ، حديث : 8۔