Tere Chehra e Noor Fiza Ki Qasam

Book Name:Tere Chehra e Noor Fiza Ki Qasam

درست کیا ہے ؟

 ( درست شرعی مسئلہ اور عوام میں پائی جانے والی غلط فہمی کی نشاندہی )

مسئلہ : کیا ربیع الاول کی مبارکباد دینے سے جنت واجِب ہو جاتی ہے ؟

وضاحت : ربیع الاوّل شریف کی آمد کی خوشی منانا اور چرچا کرنا بہت اچھا عمل ہے کہ اس ماہِ مبارک میں اللہ پاک نے نبی آخر الزماں صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم کو اس دُنیا میں بھیج کر مؤمنین پر احسان فرمایا ، آپ صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم کی تشریف آوری یقیناً مسلمانوں کے لئے نعمتِ عظمی ہے اور نعمت کا چرچا کرنے کے متعلق اللہ پاک قرآنِ کریم میں ارشاد فرمایا :

وَ اَمَّا بِنِعْمَةِ رَبِّكَ فَحَدِّثْ۠(۱۱)   ( پارہ : 30 ، والضحیٰ : 11 )

ترجَمہ کنزُ الایمان : اور اپنے رب کی نعمت کا خوب چرچا کرو۔

اورجس نے سب سے پہلے کسی کو ربیع الاوّل کی مبارک دی ، اس پر جنت واجب ہو جائے گی۔    تو ایسی کوئی روایت نہیں  ہے ، بلکہ ایسی باتیں عموماً مَن گھڑت ہوا کرتی ہیں اور مَن گھڑت بات پیارے آقا ، مدینے والے مصطفےٰ صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم کی طرف قصداً منسوب کرنا حرام ہے ، حدیث ِ مبارک میں ہے : مَنْ کَذَبَ عَلَیَّ مُتَعَمِّدًا فَلْیَتَبَوَّاْ مَقْعَدَہٗ مِنَ النَّارِیعنی جس  نے مجھ پر جان بوجھ کر جھوٹ باندھا ، وہ اپنا ٹھکانہ جہنم میں بنا لے۔  ( [1] )  

   اور بغیر تحقیق و تصدیق ہر سنی سنائی بات کو آگے پھیلانا نہیں چاہئے ، حدیثِ پاک میں ہے : کَفٰی بِالْمَرْء ِکَذِبًا اَنْ یُّحَدِّثَ بِکُلِّ مَا سَمِعَیعنی انسان کے جھوٹا ہونے کو یہی کافی ہے کہ ہر سُنی سنائی بات بیان کر دے۔ ( [2] )  لہٰذا ایسی روایات پر مشتمل میسجزاور پوسٹس شیئر کرنے


 

 



[1]...بخاری ، کتاب العلم ، باب اثم من کذب علی النبی ، صفحہ : 103 ، حدیث : 110۔

[2]...مسلم ، المقدمۃ ، باب النہی عن الحدیث بکل ما سمع ، صفحہ : 12 ، حدیث : 5۔