Book Name:Tere Chehra e Noor Fiza Ki Qasam
پر مشتمل سُورت ہے ، اللہ پاک نے اس سُورت میں بھی یہ تاثِیر رکھی ہے کہ یہ بچھڑوں کو مِلا دیتی ہے۔ جی ہاں ! امام محمد بن محمد غزالی رَحمۃُ اللہ عَلَیْہ لکھتے ہیں : اگر کوئی چیز گم ہو جائے یا کوئی چیز ضائع ہو جائے تو بندہ سورۂ وَالضُّحٰی پڑھے ، اس کی کھوئی ہوئی چیز مل جائے گی۔
ایک مرتبہ اَمِیْرُ الْمَؤمِنِیْن حضرت عمر بن عبد العزیز رَحمۃُ اللہ عَلَیْہ کا ایک غُلام کہیں بھاگ گیا اورواپس پلٹ کر نہ آیا ، آپ نے اپنے کسی گورنر کو خط لکھا اورفرمایا : میرا غُلام یہاں سے بھاگ کر تمہارے علاقے کی طرف آیا ہے ، اسے جلدی سے تلاش کرو !
چونکہ اَمِیْرُ الْمَؤمِنِیْن کا حکم تھا ، چنانچہ وہ گورنر بہت پریشان ہوا ، اس نے غلام کوبہت تلاش کیامگر مِل نہ سکا ، اس پریشانی کے عالَم میں کسی نے مشورہ دیا کہ تم سورۂ وَالضُّحٰی اور سورۂ اَلَمْ نَشْرَحْ کا وظیفہ کرو ! بھاگا ہوا غُلام خُود ہی آجائے گا ، چنانچہ اس نے سورۂ وَالضُّحٰی اور سورۂ اَلَمْ نَشْرَحْ کی تِلاوت کی تو اسی وقت وہ بھاگا ہوا غُلام اسے مل گیا۔ ( [1] )
سُبْحٰنَ اللہ ! معلوم ہوا؛ یہ مبارک سُورت بچھڑوں کو مِلانے والی ہے۔ اس لئے جب کوئی چیز گم ہو جائے ، اپناکوئی عزیز کہیں چلا جائے ، گم ہو جائے ، مل نہ رہا ہو تو سورۂ وَالضُّحٰی کی تِلاوت کیجئے ! اِنْ شَآءَ اللہ الْکَرِیْم ! بچھڑا ہوا مل جائے گا۔
اللہ پاک ہمیں اس مبارک سُورت کی بلکہ پُورے قرآنِ کریم کی کثرت کے ساتھ تِلاوت کرنے کی توفیق نصیب فرمائے۔ حدیثِ پاک میں ہے ، رسولِ ذیشان ، مکی مدنی سلطان صَلَّی اللہ علیہِ وَ آلِہٖ وَ سلم نے فرمایا : جو بندہ رات کے وقت 10 قرآنی آیات کی تِلاوت کر