ALLAH Ki Riza Sab Se Bari Cheez Hai

Book Name:ALLAH Ki Riza Sab Se Bari Cheez Hai

خُوشی ہی ہو ، اللہ پاک کے کسی فیصلے پر بھی دِل میلا نہ کرے ، نہ زبان پر شکوہ لائے۔

ہاں ! اللہ پاک سے دُنیا اور آخرت  میں خیر وعافیت کی دُعا کرنے میں بھی کوئی حرج نہیں !

اَللّٰھُمَّ اِنِّيْ اَسْأَلُکَ الْعَفْوَ وَالْعَافِیَۃَ فِي الدُّنْیَا وَالآخِرَۃِ ( اے اللہ ! میں تجھ سے دنیا و آخرت  میں معافی اور ہربُرائی سے عافیت کا سوال کرتاہوں ) ۔

بیٹے کی وَفَات پر مسکرا دئیے... !

حضرت فُضَیل بن عیاض رَحمۃُ اللہ عَلَیْہ بہت بڑے ولئ کامِل ہیں ، لوگوں نے آپ کو کبھی مسکراتے نہیں دیکھا تھا ، خوفِ خُدا ،  قبر و آخرت ، حساب کتاب ، پُل صراط اور جہنّم کے عذابات وغیرہ میں غور و فِکْر کرتے رہتے تھے۔

حضرت فُضَیْل بن عیاض رَحمۃُ اللہ عَلَیْہ کے ایک بیٹے ہیں : حضرت علی بن فُضَیْل رَحمۃُ اللہ عَلَیْہ ۔  یہ بھی بہت نیک ، متقی ، پرہیزگار ، خوفِ خُدا والے اور والدَین کے بہت فرمانبردار تھے ، حضرت علی بن فُضَیْل رَحمۃُ اللہ عَلَیْہ کے متعلق منقول ہے آپ سورۂ زِلْزَال مکمل نہیں پڑھ پاتے تھے ، سورۂ زِلْزَال میں قیامت کی ہولناکیوں کا بیان ہے ، اس لئے جب بھی آپ سورۂ زِلْزَال پڑھتے یا سُنتے تو خوفِ خُدا کے سبب غَش کھا کر گِر جاتے تھے۔ ایسے خوفِ خُدا والے تھے۔

حضرت علی بن فُضَیل  رَحمۃُ اللہ عَلَیْہا بھی نوجوان ہی تھے کہ آپ کا انتقال ہو گیا ، ہر صاحِبِ اولاد سمجھ سکتا ہے کہ جوان بیٹے کی موت کیسی دردناک ہوتی ہے مگر قربان جائیے ! حضرت فُضَیل بن عیاض رَحمۃُ اللہ عَلَیْہ کو جب یہ خبر دی گئی کہ آپ کے بیٹے کا انتقال ہو گیا ہے تو آپ روئے نہیں ، واویلا نہیں کیا بلکہ آپ  کے چہرے پر مسکراہٹ پھیل گئی۔ لوگوں کو