ALLAH Ki Riza Sab Se Bari Cheez Hai

Book Name:ALLAH Ki Riza Sab Se Bari Cheez Hai

کی : یااللہ پاک ! اس کو بھی آنکھیں عطا فرما۔ اللہ پاک نے آپ کی دُعا قبول فرمائی اور اس بچے کو آنکھیں عطا فرما دیں  جب اس نے آنکھیں کھولیں اور بچو ں کو دیکھا تو ایک بچے کو پکڑ کرپانی میں ا س قدر غوطے دئیے کہ وہ مرگیا پھر دوسرے کو پکڑا اور اسے بھی غوطے دیکر قتل کردیا ، یہ منظر دیکھ کر حضرت عیسیٰ عَلَیْہِ السَّلَام کو دُکھ ہوا اور آپ نے دُعا کی : یا اللہ پاک ! یہ تو نابینا ہی بہتر تھا۔ چنانچہ اُس کی آنکھیں دوبارہ لے لی گئیں۔ ( [1] )   

اے عاشقانِ رسول !  جب اللہ پاک نے ہر ایک کو کمال ہی عطا فرمایا ، رَبِّ کریم کی بارگاہ سے جسے جو مِل رہا ہے ، 100 فیصد ہی مِل رہا ہے ، ہرایک جس حال میں ہے ، وہی حال اس کے حق میں بہتر ہے تو بتائیے ! شکوے شکایت کی گنجائش ہی کیا رِہ جاتی ہے ، شکوہ تو تب ہوتا ، جب ہمارے ساتھ نااِنْصَافی ہو رہی ہوتی ، نااِنْصَافی تو ہوئی ہی نہیں ، ہر ایک کو کمال ہی عطا کیا گیا ، ہر ایک کو اس کی قابلیت اور صلاحیت کے مطابق بہتر حالت ہی میں رکھا گیا تو ہمارا حق بنتا ہے کہ ہم اس پر راضی رہیں ، اس کے باوُجُود بھی جو اللہ پاک کی رِضا میں راضی نہیں ہے ، شکوے کرتا ہے ، وہ تو گویا یہ چاہتا ہے کہ آنکھ سُنے اور کان دیکھے ، جبکہ یہ واضِح جہالت ہے ، کان دیکھنے کے لئے نہیں سننے کے لئے ہیں ، آنکھ سننے کے لئےنہیں بلکہ دیکھنے کے لئےہے ، لہٰذا اللہ پاک نے جسے جہاں رکھا ، جس حال میں رکھا ، اسے چاہئے کہ اسی پر راضِی رہے ، کبھی بھی زبان پر شکوہ شکایت نہ لائے۔

راضی بہ رِضا رہنے والوں کے لئے خوشخبری

اللہ پاک کے آخری نبی ، رسولِ ہاشمی صلی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم  نے فرمایا : طُوۡبٰی لِمَنۡ ھُدِیَ


 

 



[1]...آنسوؤں کا دریا ، صفحہ : 252خلاصۃً۔