Book Name:ALLAH Ki Riza Sab Se Bari Cheez Hai
بِالْاِسْلَامِ دِیْناً وَ بِمُحَمَّدٍ رَسُوْلًا ، ( 1 ) : یعنی جو اللہ پاک کے رَبّ ہونے ، ( 2 ) : اسلام کے دین ہونے اور ( 3 ) : مُحَمَّد ( صلی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم ) کے رسول ہونے پر راضِی ہو جائے۔ ( [1] )
ایک حدیثِ پاک میں وَجَبَتْ لَہٗ الْجَنَّۃُکے الفاظ ہیں ، یعنی جو بندہ اللہ پاک کے رَب ہونے ، اسلام کے دین ہونے اور مُحَمَّد ( صلی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم ) کے رسول ہونے پرراضی ہو جائے ، اس کے لئے جنّت واجب ہو جاتی ہے۔ ( [2] )
ایمان کی حلاوت نصیب ہو جاتی ہے
پیارے آقا ، مکی مدنی مصطفےٰ صلی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم کے چچا جان ، حضرت عبّاس بن عبد المطلب رَضِیَ اللہ عنہ فرماتے ہیں : رسولوں کے تاجدار ، مکی مدنی سردار صلی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم نے فرمایا : ذَاقَ طَعْمَ الْاِیْمَانِ مَنْ رَضِیَ بِاللہ رَبًّا وَ بِالْاِسْلَامِ دِیْنًا وَبِمُحَمَّدٍ نَبِیًّا یعنی جو اللہ پاک کے رب ہونے ، اسلام کے دین ہونے اور مُحَمَّد صلی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم کے نبی ہونے پر راضی ہو گیا ، اس نے ایمان کی حلاوَت کو پالیا۔ ( [3] )
علماء فرماتے ہیں : جس طرح ہماری زبان میں چکھنے اور ذائقہ محسوس کرنے کی صلاحیت رکھی گئی ہے ، اسی طرح ہمارے دِل میں بھی رُوحانیات ( مثلاً عبادات وغیرہ ) کا ذائقہ محسوس کرنے کی صلاحیت رکھی گئی ہے۔ * ہم اپنی زبان پر کوئی چیز رکھیں تو ہمیں پتا چل جاتا ہے کہ یہ چیز میٹھی ہے یا کڑوی ہے ، ٹھنڈی ہے یا گرم ہے۔ * اسی طرح جب ہم