Book Name:ALLAH Ki Riza Sab Se Bari Cheez Hai
وہ تمہارے حق میں بُری ہو اور اللہ جانتا ہے اور تم نہیں جانتے۔
امام شعرانی رَحمۃُ اللہ عَلَیْہ فرماتے ہیں : اس سے معلوم ہوا اللہ پاک نے جو کچھ عطا فرمایا ہے ، جس حال میں رکھا ہے ، اگر بندہ اس کے عِلاوہ کچھ اور طلب کرے تو وہ گویا اس بات کا دعویٰ کر رہا ہے کہ وہ اللہ پاک سے بڑھ کر عِلْم رکھنے والا ہے اور بندے کے جاہِل ہونے کے لئے اتنا ہی کافی ہے۔ ( [1] )
اَلْاَمان وَالْحَفِیْظ ! اے عاشقانِ رسول ! غور فرمائیے ! اگر ہم اللہ پاک کی رِضا میں راضِی نہیں رہتے ، جو کچھ اللہ پاک نے عطا فرمایا ، اُس پر راضِی نہیں ہوتے ، جس حال میں اللہ پاک نے رکھا ہے ، اس حال میں خوش نہیں ہوتے تو دیکھئے ! بات کتنی دُور تک پہنچتی ہے ، یہ گویا اس بات کا دعویٰ ہے کہ بندہ اللہ پاک سے بڑھ کر عِلْم رکھتا ہے حالانکہ ایسا ہر گز نہیں ہو سکتا ، اللہ پاک کا ہی عِلْم کامِل ہے ، کوئی بھی اُس سے بڑھ کر عِلْم والا نہیں ہے ، اس نے اپنے عِلْمِ ازلی سے جانا اور جو ہمارے حق میں بہتر تھا ، وہی کچھ عطا فرمایا۔ لہٰذا ہمیں چاہئے کہ ہم ہر حال میں اللہ پاک کی رِضا میں راضِی ہی رہیں۔
حضرت لقمان حکیم رَحمۃُ اللہ عَلَیْہ کے متعلق منقول ہے ، آپ نے ایک دِن اپنے بیٹے سے فرمایا : تمہیں جو بھی مُعَاملہ درپیش ہو ، تمہیں اچھا لگے یا بُرا ، اپنے دِل میں یہی رکھو کہ وہ تمہارے حق میں بہتر ہے۔ بیٹے نے عرض کیا : ابا جان ! یہ بات ذرا وضاحت سے سمجھائیے !