Book Name:ALLAH Ki Riza Sab Se Bari Cheez Hai
حضرت لقمان حکیم رَحمۃُ اللہ عَلَیْہ کو دُور سے کوئی شخص آتا دکھائی دِیا ، آپ کچھ مطمئن ہوئے مگر جلد ہی وہ نظروں سے اَوجھل ہو گیا ، پھر آپ کو ایک آواز سُنائی دی : اَنْتَ لُقْمَان کیا تم لقمان ہو ؟ کہا : جی ہاں ! میں لقمان ہوں۔ پوچھا : حکیم لقمان ؟ کہا : لوگ تو ایسا ہی کہتے ہیں۔ پوچھنے والے نے پھر پوچھا : تمہارے بیٹے نے کیا کہا ہے ؟ حضرت لقمان حکیم رَحمۃُ اللہ عَلَیْہ نے پوچھا : تم کون ہو ؟ سامنے کیوں نہیں آتے ؟ آواز آئی : میں جبریل ہوں ، میں صِرْف نبیوں اور فرشتوں کو دِکھائی دیتا ہوں۔ کہا : اگر آپ جبریل ہیں ، تب تو آپ ہمارے حال سے واقِف ہوں گے ؟ حضرت جبریل عَلَیْہِ السَّلَام نے فرمایا : اللہ پاک نے مجھے ایک شہر پر عذاب نازِل کرنے کے لئے بھیجا تھا ، جب میں وہاں پہنچا تو مجھے معلوم ہوا کہ تم دونوں بھی اس شہر کی طرف بڑھ رہے ہو ، چنانچہ میں نے اللہ پاک سے دُعا کی : یا اللہ پاک ! ان دونوں کو اس شہر میں داخل ہونے سے روک دے ، میری دُعا قبول ہوئی اور تمہارا بیٹا تکلیف میں مبتلا ہو گیا ، اگر ایسا نہ ہوتا اور تم شہر میں داخِل ہو جاتے تو تم بھی شہر والوں کے ساتھ عذاب میں گرفتار ہو جاتے۔ ( [1] )
اللہ ! اللہ ! اے عاشقانِ رسول ! معلوم ہوا؛ ہمارے ساتھ جو بھی ہوتا ہے ، بہتر ہی ہوتا ہے ، اللہ پاک ہمیں جس حال میں بھی رکھتا ہے ، وہی حال ہمارے حق میں بہتر ہے۔ اس لئے ہمیں چاہئے کہ ہم اللہ پاک کی رِضا میں راضِی رہیں ، کبھی بھی دِل میلا نہ کریں ، نہ ہی زبان پر شکوہ لایا کریں۔