Book Name:Surah Al Maun
اس کے حوالے کر دیا۔
یہ دیکھ کر قریش کے لوگ حیران رہ گئے ، جب انہوں نے ابو جہل سے ماجرا پوچھا تو وہ بولا : خدا کی قسم ! میں نے مُحَمَّد صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم کے دائیں اور بائیں ایک نیزہ دیکھا ، مجھے یہ ڈر لگا کہ اگر میں نے ان کی بات نہ مانی تو یہ نیزہ مجھے پھاڑ ڈالے گا۔ ( [1] )
مُعْطِی مطلب تمہارا ہر اِشارہ ہو گیا جب اِشارہ ہو گیا ، مطلب ہمارا ہو گیا
ڈوبتوں کا یانبی کہتے ہی بیڑا پار تھا غم کِنارے ہو گئے ، پیدا کِنارہ ہو گیا
نام تیرا ، ذِکْر تیرا ، تُو ترا پیارا خیال ناتوانوں ، بےسہاروں کا سہارا ہو گیا ( [2] )
صَلُّوا عَلَی الْحَبیب ! صَلَّی اللہ عَلٰی مُحَمَّد
پیارے اسلامی بھائیو ! تفسیر صِراط الجنان میں ہے کہ جب ابو جہل اور اس یتیم بچے کا یہ واقعہ ہوا تو پارہ : 30 ، سُوْرَۂ ماعُون کی پہلی چند آیات نازِل ہوئیں ، اللہ پاک نے فرمایا :
اَرَءَیْتَ الَّذِیْ یُكَذِّبُ بِالدِّیْنِؕ(۱) فَذٰلِكَ الَّذِیْ یَدُعُّ الْیَتِیْمَۙ(۲) وَ لَا یَحُضُّ عَلٰى طَعَامِ الْمِسْكِیْنِؕ(۳)
( پارہ : 30 ، سورۂ ماعون : 1-3 )
ترجمہ کَنْزُ الایمان : بھلا دیکھو تو جو دِین کو جھٹلاتا ہے ۔پھر وہ وہ ہے جو یتیم کو دھکے دیتا ہےاور مسکین کو کھانا دینے کی رغبت نہیں دیتا ۔
اے عاشقانِ رسول ! سُوْرَۂ ماعُون مکیہ ( یعنی ہجرت سے پہلے نازِل ہونے والی سُورتوں میں سے ) ہے ، اس سورت میں 1رکوع اور 7 آیتیں ہیں ۔ماعُون کا معنیٰ ہے استعمال کی معمولی