Surah Al Maun

Book Name:Surah Al Maun

جب چاہے گا ، مُردوں کو دوبارہ زِندہ فرمائے گا ، حشر ہو گا ، سب اگلے پچھلے میدانِ محشر میں جمع ہوں گے ، اَعْمَال کا حِساب ہو گا ، بارگاہِ اِلٰہی میں پیشی ہو گی ، ضرور ہو گی۔الحمد للہ ! ہم یہ سب مانتے بھی ہیں ، اس پر پختہ یقین بھی رکھتے ہیں۔

مگر افسوس ! ہمارے اندر سے قیامت کا خوف نکلتا جا رہا ہے ، بارگاہِ اِلٰہی میں پیشی کا خوف دِن بہ دِن کم ہوتا چلا جا رہا ہے اور ہمارے معاشرے میں بگاڑ کی یہ بنیادی وجہ ہے۔ اگرچہ گُنَاہوں کے ، جرائِم کے اور بہت سارے اسباب ہیں ، ان میں ایک بہت اَہَم اور بنیادی سبب خوفِ آخرتکی کمی بھی ہے۔ غور کر لیجئے ! * شراب کیوں پی جاتی ہے ؟ خوفِ آخرت کی کمی کی وجہ سے * آدمی بدکاری کی طرف کیوں بڑھتا ہے ، خوفِ آخرت کی کمی کی وجہ سے * سُود کیوں کھاتے ہیں ؟ خوفِ آخرتکی کمی کی وجہ سے * چوریاں کیوں ہوتی ہیں ؟ خوفِ آخرت کی کمی کی وجہ سے * ڈکیتیاں کیوں ہوتی ہیں ؟ خوفِ آخرت کی کمی کی وجہ سے * ناحق قتل کیوں ہوتے ہیں ؟ خوفِ آخرت کی کمی کی وجہ سے * جُوئے کے اڈّے کیوں چلتے ہیں ؟ خوفِ آخرت کی کمی کی وجہ سے * دوسروں کو ناحق تکلیف کیوں پہنچائی جاتی ہے ؟ خوفِ آخرت کی کمی کی وجہ سے * غیبت کیوں ہوتی ہے ؟ خوفِ آخرتکی کمی کی وجہ سے * چغلی ، جھوٹ ، وعدہ خلافی ، گالی گلوچ ، یہ سب کیوں ہے ؟ خوفِ آخرت  کی کمی کی وجہ سے * گھر گھر میں جنگ کیوں ہے ؟ خوفِ آخرت کی کمی کی وجہ سے * ناپ تول میں کمی کیوں کی جاتی ہے ؟ خوفِ آخرتکی کمی کی وجہ سے ، غرض؛ گُنَاہوں کی جتنی بھی بڑی فہرست بنا  لی جائے ، اُن تمام گُنَاہوں کے اسباب میں جو بنیادی چیز ملے گی وہ خوفِ آخرتکی کمی ہو گی۔

یقین مانیئے ! اگر ہمیں قبر و حشر اور بارگاہِ اِلٰہی میں پیشی کا حقیقی خوف نصیب ہو جائے تو