Book Name:Surah Al Maun
میں بیان ہوا ، وہ یہ کہ
وَ یَمْنَعُوْنَ الْمَاعُوْنَ۠(۷) ( پارہ : 30 ، سورۂ ماعون : 7 )
ترجمہ کَنْزُ العرفان : اور برتنے کی معمولی چیزیں بھی نہیں دیتے۔
ماعُون کا معنیٰ ہے : عام استعمال کی معمولی چیز۔مطلب یہ ہے کہ منافقین اتنے کنجوس ، بےحِسْ اور بےپرواہ ہیں کہ اگرکوئی ان سے عام استعمال کی معمولی سِی چیز بھی مانگ لے تو یہ دینے سے اِنْکار کر دیتے ہیں۔ ( [1] )
پیارے اسلامی بھائیو ! ہمیں چاہیےکہ ہم منافقوں والے اس عمل سے بچنے کی بھی پوری کوشش کریں اپنے اندر سے بخل اور کنجوسی نکالیں ، دل کے سخی بنیں اور دوسروں کی خیر خواہی کی سعادت پایا کریں۔علمائے کرام فرماتے ہیں : مستحب ہے کہ آدمی اپنے گھر میں ایسی چیز اپنی حاجت سے زیادہ رکھے جن کی ہمسایوں کو حاجت ہوتی ہے اور انہیں عاریۃ ً دیا کرے۔ ( [2] )
مسلمانوں کی پیاری امی جان حضرت عائشہ صدیقہ رَضِیَ اللہ عنہا فرماتی ہیں : میں نے عرض کیا : یا رسولَ اللہ صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم ! کون سی چیز ہے جس کا منع کرنا حلال نہیں ؟ فرمایا : پانی ، نمک اور آگ۔ میں نے عرض کیا : یا رسولَ اللہ صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم ! پانی کو تو ہم سمجھ گئے ، مگر نمک اور آگ کا یہ حکم کیوں ہے ؟ فرمایا : اے حُمَیْرَاء رَضِیَ اللہ عنہا ! جس نے کسی کو آگ دی اس نے گویا اس آگ سے پکا ہوا سارا کھانا خیرات کیا اور جس نے کسی کو نمک دیا اس