Book Name:Surah Al Maun
ریاکاری کرتے ہیں ، اللہ پاک فرماتا ہے :
الَّذِیْنَ هُمْ یُرَآءُوْنَۙ(۶) ( پارہ : 30 ، سورۂ ماعون : 6 )
ترجمہ کَنْزُ الایمان : وہ جو دکھاوا کرتے ہیں ۔
یعنی منافقین فرائض کی ادائیگی اللہ پاک کی رضا حاصِل کرنے کے لئے نہیں بلکہ لوگوں کو دکھانے کے لئے کرتے ہیں ۔ ( [1] )
اللہ پاک کی رِضا کے علاوہ کسی اور اِرادے سے عبادت کرنا ریاکاری ہے۔گویا عبادت سے یہ غَرَض ہو کہ لوگ اس کی عبادت پر آگاہ ہوں تاکہ وہ ان لوگوں سے مال بٹورے یا لوگ اس کی تعریف کریں یااسے نیک آدَمی سمجھیں یا اسے عزّت وغیرہ دیں ایسا شخص ریاکار کہلاتا ہے۔ ( [2] )
پیارے اسلامی بھائیو ! ریاکاری بہت ہی بُری بیماری ہے۔اللہ پاک قرآنِ کریم میں فرماتا ہے :
مَنْ كَانَ یُرِیْدُ الْحَیٰوةَ الدُّنْیَا وَ زِیْنَتَهَا نُوَفِّ اِلَیْهِمْ اَعْمَالَهُمْ فِیْهَا وَ هُمْ فِیْهَا لَا یُبْخَسُوْنَ(۱۵)
( پارہ : 12 ، سورۂ ہود : 15 )
ترجمہ کَنْزُ الایمان : جو دُنیا کی زندگی اور آرائش چاہتا ہو ہم اس میں ان کا پورا پھل دے دیں گے اور اس میں کمی نہ دیں گے۔
حضرت ابنِ عبّاس رَضِیَ اللہ عنہما اِس آیت کی تفسیر میں فرماتے ہیں کہ رِیا کاروں کو دُنیا