Nematon Ki Qadar Kijiye

Book Name:Nematon Ki Qadar Kijiye

کرنے ) پر بھی گناہ ہوگا۔  ( مرآة المناجیح ، ۵ / ۱۷ )

بیان کردہ حکایت سے ہمیں یہ مدنی پھول بھی ملا کہ آنکھ  کی نعمت سے محروم ہونے کے باوجود بھی اللہ پاک کے نیک بندے مَسجد میں جاکرنمازِ باجماعت کی  ادائیگی کرتے اوران کا یہ ذہن بنا ہوتا تھا کہ آنکھ کی نعمت موجود نہیں تو کیا ہوا دیگر نعمتیں مثلاً ہاتھ پاؤں وغیرہ اَعْضاء تو سلامت ہیں ، لہٰذا یہ حضرات نمازِ باجماعت کی ادائیگی کی سعادت پانے کے لئے کسی کا سہارا لیکر  مسجد پہنچ جایا کرتے تھے۔  اے کاش ! ان بُزرگانِ دِین کے طفیل ہمیں بھی نعمتوں کی صحیح معنیٰ میں قدرنصیب ہوجائے ، آنکھوں کی حفاظت اورمسجد میں حاضری کی سعادت مل جائے ، نمازِ باجماعت کی ادائیگی کا جذبہ پیدا ہوجائے۔

اَلْحَمْدُ لِلّٰہ  شیخِ طریقت ، امیرِ اَہلسُنّت حضرت علّامہ مَوْلانا  محّمد الیاس عطّار قادِرِی دَامَتْ بَرَکاتُہُمُ الْعَالِیَہ  مسلمانوں کو مساجد میں حاضر ہوکرنمازِ باجماعت کی پابندی کا ذہن دینے کے لئے نیک عمل نمبر 2 میں ارشاد فرماتے ہیں : ’’کیا آج آپ نے پانچوں نمازیں جماعت  سےادا کیں ؟

اس نیک عمل کےمتعلق امیراہلسنّت دَامَتْ بَرَکاتُہُمُ الْعَالِیَہ  اپنےرسالے ” نیک بننے کا نُسْخہ “ میں فرماتے ہیں : ’’صرف اس ایک نیک عمل پر اگر کوئی صحیح معنوں میں کاربند ہو جائے تو اُس کا بیڑا پار ہو جائے۔ ‘‘

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب !                                             صَلَّی اللہ  عَلٰی مُحَمَّد

 پیارے اسلامی بھائیو ! اس بات میں کوئی شک  و شبہ نہیں کہ آج سائنس و ٹیکنالوجی کا شعبہ ترقی وعروج ( Peak ) پر ہے اورآئے دن نئی سے نئی تحقیقات و اِیجادات  ہورہی ہیں ، حتّٰی کہ جدید ترین آلات کی مدد سے لاکھوں ، کروڑوں ، اربوں ، کھربوں بلکہ بے شمار چیزوں کا حساب وکتاب بآسانی لگایا جاسکتا ہے ، مگرقُربان جائیے کہ اس قدر ترقی کے باوجود آج تک کوئی ایسا آلۂ  کار  ایجاد نہ ہوسکا کہ جو رَبّ تعالیٰ کی نعمتوں کو شمار کرسکے ، اللہ تعالیٰ کی نعمتیں بے حساب  ہیں ، انہیں آج تک نہ کوئی شُمار