Book Name:Nematon Ki Qadar Kijiye
میں آئیے اب نعمتوں کی ناشکری کی چند وعیدیں بھی سنتےہیں۔ چنانچہ
امیرُالمؤمنین حضرت علیُّ المرتضیٰ کَرَّمَ اللہ وَجْہَہُ الْکَرِیْم نے فرمایا : نعمتوں کے زوال سے بچو کہ جو زائل ہوجائے وہ پھر سے نہیں ملتی۔ مزیدفرماتےہیں : جب تمہیں یہاں وہاں سے نعمتیں ملنے لگیں تو ناشکرے بن کر ان کے تسلسل کو خود سے دُور نہ کرو۔ ( دین و دنیا کی انوکھی باتیں ، ص۵۱۵ )
حضرت مُغِیْرہ بن شعبہ رَضِیَ اللہ عَنْہ فرماتے ہیں : جو تجھے نعمت عطا کرے تُو اس کا شکر ادا کر اور جو تیرا شکریہ ادا کرے تُو اُسے نعمت سے نواز کیونکہ ناشکری سے نعمت باقی نہیں رہتی اور شکر سے نعمت کبھی زائل نہیں ہوتی۔
( دین و دنیا کی انوکھی باتیں ، ص۵۱۴ )
حضرت ابنِ عائشہ رَحْمَۃُ اللہ عَلَیْہ بیان کرتے ہیں : منقول ہےکہاللہپاک جب کسی بندے کو کوئی نعمت عطا کرے پھر وہ اس نعمت کے مُتَعَلِّق ظلم وزیادتی سے کام لے تواللہ پاک اس نعمت کو ضرور اس سے زائل کردیتا ہے۔ ( دین و دنیا کی انوکھی باتیں ، ص۵۱۶ )
حضرت کعب رَضِیَ اللہ عَنْہ فرماتے ہیں : اللہ تعالیٰ دنیا میں کسی بندے پر انعام کرے پھر وہ اس نعمت کا اللہ تعالیٰ کے لئے شکر ادا کرے اور اس نعمت کی وجہ سے اللہ پاک کے لئے تواضع کرے تو اللہ تعالیٰ اسے دنیا میں اس نعمت سے نفع دیتا ہے اور اس کی وجہ سے اس کے آخرت میں درجات بلند فرماتا ہے اور جس پر اللہ تعالیٰ نے دنیا میں انعام فرمایا اور اس نے شکر ادا نہ کیا اور نہ اللہ پاک کے لئے اس نے تواضع کی تو اللہ تعالیٰ دنیا میں اس نعمت کا نفع اس سے روک لیتا ہے اور اس کے لئے جہنم کا ایک طبق کھول دیتا ہے ، پھر اگر اللہ تعالیٰ چاہے گا تو اسے ( آخرت میں) عذاب دے گا یا اس سے در گزر فرمائے گا۔ ( رسائل ابن ابی الدنیا ، التواضع والخمول ، ۳ / ۵۵۵ ، رقم : ۹۳ )