Nematon Ki Qadar Kijiye

Book Name:Nematon Ki Qadar Kijiye

وغیرہ جیسی عظیمُ الشَّان نعمتیں نصیب فرمائی ہیں ، اگر ہمیں  کوئی ایک نعمت نہ ملے  تو ہم اتنی ساری نعمتوں کو فراموش کردیتے ہیں ، ایسا ہرگز نہیں کرنا چاہیے ۔

اعضاء کے ذریعے شکر کیجئے

  ( 4 ) زبان کے ساتھ ساتھ دیگر اعضاء مثلاً ہاتھ ، پاؤں اور آنکھوں وغیرہ کے ذریعے بھی یوں شکر ادا کیا جائے کہ ان سے صرف جائز اورثواب والے کام کیے جائیں ، ناجائز  وحرام بلکہ فضول کاموں میں  ان اعضا کو استعمال کرنے سے بچاجائے ، حضرت  زِیاد رَحمَۃُ اللّٰہ ِ  عَلَیْہ سے منقو ل ہے : نعمت پانے والے پر اللہ    پاک کا ایک حق یہ ہے کہ وہ اس نعمت کے ذریعے نافرمانی کا مرتکب نہ ہو۔  ( تاریخ مدینہ دمشق لابن عساکر ، زیاد بن عبید ، ۱۹ / ۱۹۱ )

مصیبت میں صبر کیجئے

 ( 5 ) مصیبت کی حالت میں  بھی شکر کی عادت بنانی چاہئے ، مثلاً اللہ  پاک کا شکر ہے کہ اس نے کوئی بڑی مصیبت یا بیماری نہیں بھیجی۔ ہمارے بزرگ تو مصیبت پہنچنے پر خوش ہوتے تھے جیساکہ منقول ہے کہ

حضرتِ  فتح مُو صلی رَحْمَۃُ اللّٰہ ِ عَلَیْہ  کودردِسرہُوا توخوش ہوکر ارشاد فرمایا : اللہ  پاک نے مجھے وہ مَرَض عنایت فرمایاجو انبیائے کرام  عَلَيْهِمُ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلام کو درپیش ہوتا تھا ، لہٰذا اب اس کا شکرانہ یہ ہے کہ میں 400 رَکعَت نفل پڑھوں۔  ( 152رَحمت بھری حکایات ص۱۷۱ )

 ( 6 ) ہر ماہ3  دن کےمدنی قافلے میں سفر کیجئے اورروزانہ نیک اعمال کا جائزہ لیتے ہوئے نیک اعمال  کا رسالہ پُر کرکے ہر  ماہ کی پہلی تاریخ  کو اپنے یہاں کے ذمہ دار کو جمع کروانے کا معمول بنالیجئے اور ہفتہ وار سنتوں بھرے اجتماع و ہفتہ وارمدنی مذاکرے میں شرکت کی عادت بنالیجئے ، تاکہ اچھی صُحبت مِلے اوراچھی صُحبت کی برکت سے اللہ تعالیٰ کا شکر گزاربندہ بننے کا شرف حاصل ہو۔