Sila Rehmi

Book Name:Sila Rehmi

صَلُّو ْا عَلَی الْحَبِیْب !                                              صَلَّی اللہُ  عَلٰی مُحَمَّد

 پیارے اسلامی بھائیو ! بَسا اَوقات رشتہ داروں سےلاتعلّقی اور قَطعِ رحمی کی وجہ  ان سے سَرزَد ہونے والی معمولی غلطیاں بھی ہوتی ہیں۔ہمارا کوئی رِشتہ دار اگر بُھولے سےکوئی بات کہہ دے یا  کوئی ایسا کام کر ڈالے ، جوہماری  دل آزاری  کا سبب بنے تو ہم  اپنے عُیُوب کو پَسِ پُشْت ڈال کر نَفْس و شیطان کی چالوں میں آکر اُس  رِشْتے دارسے بات چیت ، لَیْن دَیْن  اور دیگر مُعامَلات و تَعَلُّقات ختم کرڈالتے ، اُس کی اینٹ سے اینٹ بجانے اور ہمیشہ ہمیشہ کیلئے اس  سے بائیکاٹ کرنے کا اِرادہ کرلیتے ہیں ۔ اب وہ بے چارہ ہمارے سامنے ہاتھ جوڑے ، بار بار مُعافی مانگے ، مَعْذرت چاہے مگر  ہم اسے بخشنے کو تیار نہیں ہوتے اور ہمیں کوئی سمجھانے کی کوشش کرے ، تو اسے بھی خاموش کرا دیتے ہیں۔ حالانکہ ہمارے آقا ، دو عالَم کے داتا صَلَّی اللہُ  عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے ہمیں آپس میں دُشمنی وحَسَد رکھنے ، تَعَلُّقات توڑنےاور مَعْذِرَت  کرنے والوں کی مَعْذِرَت کو رَدّکرنےسے منع فرمایا ہے۔ چنانچہ

بھائی بھائی بن جاؤ

نبیِّ کریم ، روفٌ رَّحیم   صَلَّی اللہُ  عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کا فرمانِ دِلنشین ہے : ایک دوسرے سے پیٹھ نہ پھیرو ، نہ ایک دوسرے سے دُشمنی کرو ، نہ حَسَد کرو ، نہ تَعَلُّقات توڑ نے والے بنو اور اللہ تعالیٰ کے بندو ! بھائی بھائی بن جاؤ۔مُسلمان ، مُسلمان کا بھائی ہے ، نہ اُس پر ظُلْم کرتا ہے ، نہ اُسے مَحروم کرتا ہے اور نہ اُسے رُسوا کرتا ہے۔ ( مسلم ، کتاب البر و الصلۃ ، تحریم ظلم المسلم…الخ ، ص ۱۳۸۶ ، حدیث : ۲۵۶۴ملتقطاًبتقدم وتاخر) ایک اور مقام پر اِرشاد فرمایا : وَمَن اعْتَذَرَ اِلٰى اَخِيْهِ الْمُسْلِمِ مِنْ شَي ءٍ بَلَغَهُ عَنْه فَلَمْ يَقْبِلْ عُذْرَه لَمْ يَرِدْ عَلى الْحَوْضِ یعنی جو کوئی اپنے مُسلمان بھائی سے مَعْذرت کرے اور وہ اُس کا عُذر قَبول نہ کرے تو ، اُسے حوضِ کوثر پر حاضِرہونا نصیب نہ ہو گا۔  ( معجم الاوسط ، ۴ /  ۳۷۶ ، حدیث : ۶۲۹۵)