Book Name:Data Hazoor Aur Adab Ki Taleem

جاہلوں کی جہالت پر صبر بھی ایک ادب ہے

پیارے اسلامی بھائیو !   جاہلوں کی جہالت بھری باتوں پر صبر کرنا بھی آدابِ زِندگی میں سے ایک اَدَب ہے ، ہمیں بہت مرتبہ ایسے لوگوں سے واسطہ پڑ جاتا ہے جو علم ، اخلاق اور آدابِ زندگی سے کوسوں دور ہوتے ہیں ، بالخصوص نیکی کی دعوت دینے والے مبلغین کو ایسوں سے بہت واسطہ پڑتا ہے ، حُضُور داتا گنج بخش علی ہجویری رحمۃ اللہ عَلَیْہ  کی سیرتِ پاک سے دَرْس لیتے ہوئے ہمیں چاہئے کہ ایسے لوگوں کی باتوں ، ان کی حرکتوں اور بُرے اَخْلاق پر صبر سے کام لیں ، ان کی بُرائی کا جواب اچھائی سے دیں ، یہ صبر بھی ایک نیکی ہے اور بہت مرتبہ اس صبر کی برکت سے بڑی بڑی مشکلات ( Difficulties ) حل ہو جاتی ہیں۔ اللہ پاک اپنے محبوبِ کریم ، رءوفٌ رَّحیم صلی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم  کو فرماتا ہے :

خُذِ الْعَفْوَ وَ اْمُرْ بِالْعُرْفِ وَ اَعْرِضْ عَنِ الْجٰهِلِیْنَ(۱۹۹)  ( پارہ : 9 ، سورۂ اعراف : 199 )

ترجَمہ کنزُ الایمان : اے محبوب ! معاف کرنا اختیار کرو اور بھلائی کا حکم دو اور جاہلوں سے منہ پھیر لو۔

تفسیر صراطُ الجنان میں ہے : اس آیت میں نبی کریم ، رءوف رَّحیم صلی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم  کو 3 باتوں کی ہدایت فرمائی گئی : ( 1 ) : جو مُجْرِمْ معذرت طلب کرتا ہوا آپ کے پاس آ ئے ، اس پر شفقت و مہربانی کرتے ہوئے اسے معاف کر دیجئے ( 2 ) : اچھے اور مفید کام کرنے کا لوگوں کو حکم دیجئے ( 3 ) : جاہل اور ناسمجھ لوگ آپ کو برا بھلا کہیں تو ان سے الجھئے نہیں بلکہ حِلم ( Tolerance ) کامظاہرہ فرمائیے۔    ( [1] )

تُو عَطا حِلم کی بھیک کر دے                میرے اَخلاق بھی ٹھیک کر دے

تجھ کو فاروق کا واسِطہ ہے                 یاخدا   تجھ  سے  میری  دُعا  ہے


 

 



[1]...تفسیرِ صراط الجنان ، پارہ ، 9 ، سورۂ اعراف ، تحت الآیۃ : 199 ، جلد : 3 ، صفحہ : 503۔