Book Name:Data Hazoor Aur Adab Ki Taleem

الحمد للہ !  دعوتِ اسلامی والے مَسْجِدوں میں تو دَرْس دیتے ہی ہیں ، اس کے ساتھ ساتھ چوک ، بازار ، سکول کالج وغیرہ میں بھی دَرْس دیتے ، نیکی کی دَعْوت کو عام کرتے اور سُنتوں کا ڈنکا بجاتے ہیں۔

گُنَاہوں سے توبہ نصیب ہو گئی

لانڈھی ( کراچی پاکستان ) کے رہنے والے ایک اسلامی بھائی کے بیان کا خُلاصہ ہے : ہمارے علاقے میں ایک ویڈیو سنٹر کے باہَر دعوتِ اسلامی سے وابستہ ایک اسلامی بھائی سردی گرمی کی پرواہ کئے بغیر مستقل مزاجی سے چوک دَرْس دیا کرتے تھے ،  وہ اسلامی بھائی اس ویڈیو سنٹر کے مالِک کو بھی درس میں شرکت کی دعوت دیتے رہتے مگر وہ روزانہ ہی مَصْرُوفیت کا کہہ کر مَعْذرت کر لیتا تھا ، آخر ایک دِن ویڈیو سنٹر کے مالِک نے بھی دَرْس میں شرکت کر ہی لی ، جب مبلغِ دعوتِ اسلامی نے دَرْس شروع کیا تو خوفِ خُدا اَور عشقِ مصطفےٰ صلی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم سے بھر پُور الفاظ تاثیر کا تِیْر بَن کر اُس کے دِل میں پیوست ہو گئے ، غفلت کے پردے ہٹ گئے اور چوک دَرْس کی برکت سے ویڈیو سنٹر کے مالِک پر فِکْرِ آخرت غالِب آگئی۔   دَرْس کے بعد اسلامی بھائی نے انہیں دعوتِ اسلامی کے ہفتہ وار اِجْتماع میں شرکت کی دعوت پیش کی ، چنانچہ وہ ہفتہ وار اِجْتِماع میں شرکت کرنے لگے ، آہستہ آہستہ اُن میں تبدیلی آنا شروع ہوئی ، آخر ویڈیو سنٹر کے مالِک نے تمام گُنَاہوں سے توبہ کی ، گُنَاہوں بھرا کاروبار یعنی ویڈیو سنٹر بھی بند کر دیا۔ یُوں الحمد للہ !  گُنَاہوں کی دلدل میں پھنسا ہوا مسلمان چوک دَرْس کی برکت سے نیک رستے کا مُسَافِر بن گیا۔ ( [1] )  


 

 



[1]...میں نے ویڈیو سینٹر کیوں بند کیا ؟  ، صفحہ : 5۔