Book Name:Data Hazoor Aur Adab Ki Taleem

میں داخِل کروا دیتی ہے۔ ( [1] )  

 اے عاشقانِ رسول ! اچھی اچھی نیتوں سے ثواب بڑھ جاتا ہے۔ آئیے !  بیان سننے سے پہلے کچھ اچھی اچھی نیتیں کر لیتے ہیں ، مثلاً نیت کیجئے !   * رضائے الٰہی کے لئے پورا بیان سُنوں گا * بااَدَب بیٹھوں گا * خوب تَوَجُّہ سے بیان سُنوں گا * جو سنوں گا ، اسے یاد رکھنے ، خُود عمل کرنے اور دوسروں تک پہنچانے کی کوشش کروں گا۔

صَلُّوْا عَلَی الْحَبیب !                                                صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمَّد

جاہلوں کی جہالت پر صبر کرنے کا انعام

تاجدارِ لاہور ، شیخُ الْمَشَائِخ ،  حُضُور داتا گنج بخش علی ہجویری رحمۃ اللہ عَلَیْہ  نے کَشْفُ الْمَحْجُوب شریف میں اپنی زِندگی کا ایک انمول اور سبق آموز واقعہ لکھا ہے ، فرماتے ہیں : ایک مرتبہ مجھے ایک مشکل پیش آئی ، اس سے پہلے بھی مجھ پر ایسی ہی مشکل آئی تھی ، اُس وقت میں حضرت بایزید بسطامی رحمۃ اللہ عَلَیْہ کے مزار شریف پر حاضِر ہوا تھا ، جس کی برکت سے میری مشکل حل ہو گئی تھی ، اِس بار جب مشکل پیش آئی تو میں پھر سے حضرت بایزید بسطامی رحمۃ اللہ عَلَیْہ  کے مزارِ پُراَنْوار پر حاضِر ہوا ، 3 ماہ تک مزار شریف پر حاضِر رہا ، ہر روز 3 مرتبہ غسل 30 مرتبہ وُضُو کرتا ( یعنی طہارت و پاکیزگی اور آداب کا مکمل خیال رکھتا ) مگر میری مشکل حل نہ ہوئی  ( قُدْرت کو یہی منظُور تھا کہ اس بار مِزارِ وَلِی پر رہ کر نہیں بلکہ تجربے ( Experience ) اور مشاہدے کے ذریعے مشکل حل ہو ) ۔

 فرماتے ہیں :  جب پریشانی دُور نہ ہوئی تو میں نے خُراسان جانے کا ارادہ کر لیا ، خُراسان جاتے ہوئے راستے میں ایک گاؤں ( Village ) آیا ، وہاں مجھے ایک خانقاہ نظر آئی۔


 

 



[1]...مسند فِرْدَوس ، جلد : 4 ، صفحہ : 305 ، حدیث : 6895۔