Book Name:Data Hazoor Aur Adab Ki Taleem

میں ہیں۔ بندہ ہمیشہ اللہ پاک کی رضا میں راضی رہے * اس کے ہر فیصلے کو دِل و جان سے قبول کرے * جو عطا ہو ، اسی پر خوش رہے * غم ملے تو شکوہ نہ کرے * خوشی نصیب ہو تو سرکش نہ بنے * بَس اللہ پاک کی رِضا کا طلب گار رہے * دُنیا میں کسی چیز کو اپنی ملکیت نہ سمجھے * یہ پختہ سوچ اپنائے کہ سب کچھ اللہ پاک کا ہے ، وہی حقیقی مالِک ہے ، میرے پاس جو کچھ ہے ، اللہ پاک ہی کا ہے ، اس نے اپنی رحمت سے مجھے عطا فرمایا ہے * اپنی عبادات اور نیک کاموں کو ہمیشہ ناقِصْ سمجھے * خُود پسندی کا ہر گز شکار نہ ہو۔

حضور داتا گنج بخش علی ہجویری رحمۃ اللہ عَلَیْہ  فرماتے ہیں : بندہ ہونے کے آداب میں سے ہے کہ جَلْوَت و خَلْوَت ( یعنی لوگوں کے سامنے بھی اور تنہائی میں بھی ، ہر حال میں )  اللہ پاک کی بےحُرْمتی ( مثلاً گُنَاہ اور نافرمانی ) سے بچتا رہے۔ ( [1] )

اللہ دیکھ رہا ہے

داتا حُضُور رحمۃ اللہ عَلَیْہ  مزید فرماتے ہیں : لوگوں کو چاہئے کہ بندگی کا سلیقہ حضرت زُلیخا  رحمۃ اللہ عَلَیْہا سے سیکھیں، توبہ کرنے اور ایمان لانے سے پہلے جب زلیخا بےراہ تھی ، جب اس نے تنہائی میں حضرت یوسُف علیہ السّلام کو گُنَاہ کی دعوت دی ، اس وقت کمرے میں ایک مُجَسَّمَہ تھا ، زلیخا اسے اپنا خُدا مانتی تھی ، چنانچہ زلیخا نے اس مجسمے پر کپڑا ڈال دیا اور کہا : میں اپنے مَعْبُود کا چہرہ ڈھانپ رہی ہوں تاکہ وہ مجھے نافرمانی کی حالت میں نہ دیکھے۔ ( [2] )

غور کیجئے !  وہ بےجان مُجَسَّمَہ دیکھتا نہیں تھا ، سنتا نہیں تھا مگر زلیخا اسے اپنا خُدا مانتی تھی ، لہٰذا اس کا ادب کیا۔ ہمارا خُدا تو سچّا خُدا ہے ، وہ دیکھتا بھی ہے ، سنتا بھی ہے بلکہ دِلوں کا حال


 

 



[1]...کشف المحجوب ، مترجم ، صفحہ : 493بتغیر۔

[2]...کشف المحجوب ، مترجم ، صفحہ : 494بتغیر۔