Book Name:Data Hazoor Aur Adab Ki Taleem

چھائیوں پر مضبوطی سے قائِم رہنا۔ ( [1] ) پَس وہ شخص جس میں نیک عادتیں جمع ہو جائیں ، وہ اَدِیْب ( یعنی اَدَب والا ) ہے ۔

اَدَب کی اَقْسَام

داتا حُضُور رحمۃ اللہ عَلَیْہ   فرماتے ہیں : اَدَب کی3 قسمیں ہیں :

 ( 1 ) : آدابِ بندگی

پہلی قسم : اَلْاَدَبُ مَعَ اللہیعنی اللہ پاک کا اَدب۔ یہ سب سے پہلا اور ضروری ادب ہے کیونکہ ہم اس دُنیا میں کچھ بھی ہوں ، سب سے پہلے ہم بندے ہیں ، جو ڈاکٹر ہے ، وہ ڈاکٹر بعد میں ہے ، پہلے اللہ پاک کا بندہ ہے ، جو عالِم ہے ، وہ عالِم بعد میں بندہ پہلے ہے ، جو انجینئر ہے ، وہ انجینئر بعد میں ، بندہ پہلے ہے ، غرض ہم کوئی بھی ہیں ، کچھ بھی ہیں ، سب سے پہلے ہم بندے ہیں ، پھر کچھ اور ہیں۔ لہٰذا سب سے پہلے ہمیں بندہ ہونے کے آداب کو ملحوظ رکھنا چاہئے۔

چند آدابِ بندگی

بندہ ہونے کے آداب بہت ہیں ، امام شعرانی رحمۃ اللہ عَلَیْہ  نے آدَابُ الْعُبُوْدِیَّت کے نام سے پُوری کتاب لکھی ہے ، اس میں بہت سارے آدابِ بندگی بیان فرمائے ہیں ، مثلاً بندہ ہونے کا ایک اَدَب یہ ہے کہ بندہ ہمیشہ اپنی تَوَجُّہ اللہ پاک کی طرف رکھے ، نعمت ملے ( مثلاً مال و دولت عطا ہو ، اولاد ملے ، خوشیاں نصیب ہوں ، کوئی بھی  نعمت ہو ) اس نعمت کا ہو کر نہ رہ جائے ، نعمت کے سبب غفلت میں نہ پڑے بلکہ ہر حال میں اللہ پاک کے حقوق ادا کرتا رہے ، ہمیشہ اللہ پاک ہی کا طالِب رہے کہ سب نعمتوں کے خزانے اُسی رَبِّ کائنات کے دستِ قدرت


 

 



[1]...کشف المحجوب ، مترجم ، صفحہ : 504 ۔