Book Name:Data Hazoor Aur Adab Ki Taleem

آئے؛ اللہ پاک قرآنِ مجید میں فرماتا ہے :  

اِنَّمَا الْمُؤْمِنُوْنَ اِخْوَةٌ فَاَصْلِحُوْا بَیْنَ اَخَوَیْكُمْ   ( پارہ : 26 ، سورۂ حجرات : 10 )

ترجَمہ کنزُ الایمان : مسلمان مسلمان بھائی ہیں تو اپنے دو بھائیوں میں صلح کرو ۔

معلوم ہوا سب مسلمان آپَس میں بھائی بھائی ہیں ، سب کو چاہئے کہ ایک دوسرے سے نرمی و مہربانی سے پیش آئیں ، کوئی بھی کسی کا دِل نہ دُکھائے * مسلمانوں کو سلام کرے * مجلس میں ان کے لئے جگہ کشادہ کرے * ہر ایک کو اچھے نام سے پُکارا کرے۔ حدیثِ پاک میں ہے : 3 چیزیں مسلمان بھائیوں میں محبّت بڑھاتی ہیں : ( 1 ) : جب ملاقات ہو سلام کرنا ( 2 ) : مجلس میں جگہ کشادہ کرنا ( 3 ) : پیارے نام سے پُکارنا۔ ( [1] ) * دوستی اور بھائی چارے کے آداب میں یہ بھی ہے کہ ہر ایک کے ساتھ محض رضائے اِلٰہی کے لئے تعلق رکھے ، کسی کے ساتھ بھی ذاتی غرض کی بِنا پر تعلق نہ رکھے۔  داتا حُضُور رحمۃ اللہ عَلَیْہ  فرماتے ہیں : میں نے شیخُ المشائخ حضرت ابو قاسِم گُرْگانی رحمۃ اللہ عَلَیْہ  سے پوچھا : صحبت کی شرط کیا ہے ؟  فرمایا : یہ کہ بندہ اپنی خوشی نہ چاہے۔ مسلمان بھائیوں اور دوستوں کے ساتھ تعلق میں سب سے بڑی آفت یہی ہے کہ ہر ایک اپنی خوشی چاہتا ہے۔ ( [2] )  

 * مسلمانوں کے ساتھ بھائی چارے کے آداب میں سے یہ بھی ہے کہ آدمی اپنے سے بڑوں کا ادب کرے ، اپنی عمر والوں کے ساتھ عمدہ سلوک سے پیش آئے ، بچوں پر شفقت کرے ، بڑے بوڑھوں کو باپ دادا کی جگہ ، اپنی عمر والوں کو بھائیوں کی جگہ اور بچوں کو اولاد کی جگہ سمجھے * کسی سے حَسَد نہ کرے * کسی کے متعلق دِل میں بغض و


 

 



[1]...معجم الاوسط ، جلد : 6 ، صفحہ : 163 ، حدیث : 8369۔

[2]...کشف المحجوب ، مترجم ، صفحہ : 502بتغیر۔