ALLAH Pak Ki Raza Sab Say Bari Naimat Hai

Book Name:ALLAH Pak Ki Raza Sab Say Bari Naimat Hai

ہو گی؟ ہم خوشی سے جھوم اُٹھیں گے ، دِل مچل جائے گا ، چہرہ جگمگا اُٹھے گا ، شاید ایسا لگے کہ جیسے مَیں کوئی خواب دیکھ رہا ہوں۔ اس کے برخلاف اگر کوئی آ کر کہے : تمہاری دُکان میں آگ لگ گئی اور سارا سامان جل گیا ہے ، اب ہمارے دِل کی حالت کیا ہو گی؟ دِل غَم میں ڈُوب جائے گا ، چہرے پر پریشانی کے آثار ہوں گے ، ہو سکتا ہےہائے مَیں لُٹ گیا ، برباد ہو گیا کہہ کر ہنگامہ بھی مچا دیں۔

یُوں دِل کی حالت بدلتی ہے ، نعمت ملنے پر کیفیت اَور ہوتی ہے ، نعمت چھن جانے یا کوئی مصیب آنے پر کیفیت کچھ اور ہوتی ہے ، حُضُور داتا گنج بخش علی ہجویری رَحمۃُ اللہ عَلَیْہ  کے فرمان کا مطلب یہ ہے کہ بندے کی کیفیت ہر حال میں ایک ہی رہے ، نعمت ملنے پر جیسے خوشی ہوتی ہے ، ایسے ہی نعمت نہ ملنے پر بھی بندہ اللہ پاک سے راضِی اور مطمئن ہی رہے ، اسے کہتے ہیں : اللہ پاک کے رَبّ ہونے پر راضِی ہو جانا۔

اچھی ، بُری تقدیر اللہ پاک کی طرف سے ہے

پیارے اسلامی بھائیو !  یہ کوئی انوکھی بات نہیں ہے ، ہم بچپن سے پڑھتے ، سُنتے آرہے ہیں : وَالْقَدْرِ خَیْرِہٖ وَشَرِّہٖ مِنَ اللہ تَعَالیٰ ہر اچھی ، بُری تقدیر اللہ پاک کی طرف سے ہے ، ہمیں نعمت ملے * یہ بھی اللہ پاک کی طرف سے ہے * کوئی آزمائش آئے ،  یہ بھی اللہ پاک کی طرف سے ہے * مال مِلا ، یہ بھی اللہ پاک کی طرف سے ہے * غُرْبت آئی ، یہ بھی اللہ پاک کی طرف سے ہے * صِحَّت اللہ پاک کی طرف سےہے * بیماری بھی اللہ پاک ہی کی طرف سے ہے ، غرض ہر اچھی اور بُری تقدیر اللہ پاک ہی کی طرف سے ہے ، لہٰذا جب بندہ یہ اقرار کر چُکا کہ میں اللہ پاک کے رَبّ ہونے پر راضی ہوں تو اُسے چاہئے کہ اللہ پاک کے