Book Name:ALLAH Pak Ki Raza Sab Say Bari Naimat Hai
اس پر لازِم ہے کہ وہ اپنے دِل کا علاج کرے اور اس عِلاج کا طریقہ کیا ہے؟ ہمارے آقا و مولا ، مکی مدنی مصطفےٰ صلی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم نے ایک طریقہ ہمیں یہ اِرشاد فرمایاہے کہ بندہ اللہ پاک کے رَبّ ہونے پر ، اسلام کے دِین ہونے پر اور مُحَمَّد صلی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم کے نبی ہونے پر سچّے دِل سے راضی ہو جائے ، اس کی برکت سے گُنَاہوں کی سیاہی دُور ہو گی ، دِل صاف ہو جائے گا اور اسے ایمان کی نورانیت نصیب ہو گی ۔ ( [1] )
شیخِ مُحَقِّقْ ، شیخ عبد الحق محدِّث دہلوی رَحمۃُ اللہ عَلَیْہ فرماتے ہیں : جو بندہ ان تین باتوں ( یعنی اللہ پاک کے رَبّ ہونے ، اسلام کے دِین ہونے اور مُحَمَّد صلی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم کے نبی ہونے ) پر تہِ دِل سے راضِی نہیں ہوتا ، وہ ایمان کا ذائقہ نہیں چکھ پاتا ، اس کے پاس بظاہِر ایمان تو ہے مگر اِیْمان کی رُوح اسے حاصِل نہیں ہوتی۔ ( [2] )
ہر دم ابلیس پیچھے لگا ہے حفظِ ایمان کی التِجا ہے
ہو کرم اَمنِ روزِ جزا کی میرے مولیٰ تو خیرات دیدے ( [3] )
اے عاشقانِ رسول ! اللہ پاک میرا رَبّ ہے اس پر راضِی ہو جانے کا کیا معنیٰ ہے؟ اس تعلق سے عُلمائے کرام نے رِضَاکے تین درجات ( Levels ) بیان فرمائے ہیں :
علَّامہ قُرطبی رَحمۃُ اللہ عَلَیْہ فرماتے ہیں : اللہ میرا رَبّ ہے اس پر راضِی ہو جانے کا ایک