Book Name:ALLAH Pak Ki Raza Sab Say Bari Naimat Hai
بیان سُنوں گا * بااَدَب بیٹھوں گا * خوب تَوَجُّہ سے بیان سُنوں گا * جو سنوں گا ، اسے یاد رکھنے ، خُود عمل کرنے اور دوسروں تک پہنچانے کی کوشش کروں گا۔
صَلُّوْا عَلَی الْحَبیب ! صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمَّد
اللہ پاک سے راضِی ہو جانا کسے کہتے ہیں؟
حضرت رابعہ بصریہ رَحمۃُ اللہ عَلَیْہا اللہ پاک کی ولیہ ، بہت نیک اور عبادت گزار تھیں ، ایک روز آپ تشریف فرما تھیں ، آپ کے سامنے ایک شخص نے دُعا کی : یا اللہ پاک ! مجھ سے راضِی ہو جا۔
یہ دُعا مانگنا بالکل جائز ہے ، عموماً یہ دُعا مانگی بھی جاتی ہے مگر اولیائے کامِلین کے اپنے نِرالے انداز ہیں ، چنانچہ حضرت رابعہ بصریہ رَحمۃُ اللہ عَلَیْہا نے جب اس شخص کی زبان سے یہ دُعا سُنی تو فرمایا : اے شخص ! تجھے شرم نہیں آتی...؟ اللہ پاک سے اُس کی رضا مانگتے ہو جبکہ تم خود اس سے راضی نہیں ہو۔
قریب بیٹھے ہوئے ایک شخص نے عرض کیا : بندہ اللہ پاک سے راضِی ہو جائے اس کا کیا معنیٰ ہے؟ فرمایا : جب تمہیں مصیبت پر بھی یونہی خوشی ہو جیسی نعمت ملنے پر ہوتی ہے ، تب کہا جائے گا کہ تم اللہ پاک سے راضی ہو۔ ( [1] )
تاج وتخت وحکومت مت دے کثرتِ مال و دولت مت دے
اپنی رِضا کا دیدے مُژدہ یااللہ مِری جھولی بھر دے ( [2] )
صَلُّوْا عَلَی الْحَبیب ! صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمَّد